یس اردو.کام ….کراچی میں شہریوں کا بھری جیب کے ساتھ گھر سے نکلنا محال ہوگیا، شہر میں ہر ہفتے اسٹریٹ کرائم کی 6 سو وارداتیں ہونے لگیں، پولیس کا مؤقف ہے کہ شہر میں بڑے جرائم پر قابو پالیا ،چھوٹے کرائم سے نمٹنے کیلئے نئی حکمت بنارہے ہیں۔
ہرہفتے کراچی میں 6سو اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن کی بدولت کراچی میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ سمیت سنگین جرائم تو بڑی حد تک کم ہوگئے مگر اسٹریٹ کرائم بڑھتے جارہے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق کلفٹن ، ڈیفنس ، بہادر آباد، پی ای سی ایچ ایس، گلشن اقبال ، گلستان جوہر ، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، ملیر ، کورنگی غرض شہر کا کوئی علاقہ اسٹریٹ کرمنلز کی لوٹ مار سے محفوظ نہیں۔
سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 6 ماہ کے دوران شہر میں ہر ہفتے اسٹریٹ کرائم کی لگ بھگ 600 وارداتیں ہوئیں، اور ہزاروں شہری نقدی، موبائل فونز اور دیگر قیمتی اشیا سے محروم کردیئے گئے۔
پولیس کے اعلیٰ افسران کا کہنا ہے شہر میں اسٹریٹ کرائم سمیت چھوٹے جرائم پر قابو پانے کیلئے نئی حکمت عملی بنائی جارہی ہے۔
کراچی پولیس چیف مشتاق مہرنےسافٹ وئیر کے حوالے سے بتاتے ہوئےکہا کہ پلوں کے نیچے کا حصہ، اسٹریٹ لائٹ سے محروم مقامات، ٹریفک جام اور ایسی سڑکیں جہاں پولیس کا گشت نہ ہو، وہاں اسٹریٹ کرائم کی شرح زیادہ ہے۔
پولیس، رینجرز اور سی پی ایل سی مشترکہ کارروائیاں کرکے اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کی کوشش کررہی ہے لیکن شہریوں کا مطالبہ ہے کہ روز روز کی لوٹ مار سے نجات دِلانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں