اسلام آباد: اسد عمر نے وفاقی کابینہ میں واپسی کا عندیہ دے دیا ہے، ایک صحافی کے سوال پر کے وزیراعظم نے کہا ہے آپ کابینہ میں واپس آئے تو ویلکم کریں گے، جواب دیتے ہوئے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ تو اچھی بات ہے، اللہ خیر کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی وفاقی کابینہ میں واپسی کی خبریں گردش کر رہی ہیں.اس حوالے سے اسد عمر نے اپنے ایک بیان سے خود بھی عندیہ دیا ہے. بدھ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل پارلیمنٹ ہاوس کے باہر صحافی سے گفتگو کے دوران وفاقی کابینہ میں ویلکم کیے جانے کے وزیراعظم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ یہ تو اچھی خبر ہے، اللہ خیر کرے گا. دوسری جانب ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے اسد عمر کے زخموں پر مرہم رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے.پنجاب حکومت میں بڑی تبدیلی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، اسد عمر کی وزیراعظم عمران خان سے ون آن ون ملاقات ہو گی.ملاقات میں ممکنہ طور انہیں پنجاب کی گورنر شپ کی پیشکش کی جائے گی.گورنر پنجاب چوہدری سرور کو عہدے سے ہٹانے یا ان کے ازخود استعفیٰ کے بعد اسد عمر کو پنجاب کا گورنر بنانے کی پیشکش کی جائے گی لیکن فیصلہ ان کی رضامندی سے کیا جائے گا،تاہم دوسری طرف گورنر پنجاب نے ایسی خبروں کی تردید کر دی ہے.اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سابق وزیر خزانہ اسد عمر دوبارہ سے وفاقی کابینہ میں شمولیت کیلئے سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں. رپورٹس کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسد عمر اپنے دوست احباب کے ساتھ وفاقی کابینہ میں دوبارہ شمولیت سے متعلق مشاورت کر رہے ہیں
ذرائع کے مطابق اسد عمر کو ان کے دوست احباب کی جانب سے وفاقی کابینہ میں دوبارہ شامل ہو جانے کا مشورہ دیا گیا ہے.وزیراعظم عمران خان بھی متعدد مرتبہ اسد عمر کو وفاقی کابینہ میں دوبارہ شامل کرنے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں. جبکہ تحریک انصاف کے بیشتر رہنما اسد عمر کی وفاقی کابینہ میں واپسی کے حق میں آواز بلند کر چکے ہیں. وزیراعظم عمران خان نے اسد عمر کو وزارت پیٹرولیم کی پیش کش کی تھی. ذرائع کے مطابق اسد عمروزارت پیٹرولیم کا قلمدان قبول کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں. آئندہ چند روز میں اس حوالے سے صورتحال واضح ہو جائے گی. واضح رہے کہ اسد عمرتحریک انصاف کی حکومت کے وزیر خزانہ تھے. تاہم کچھ روز قبل وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کے دوران اسد عمر سے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لے لیا گیا تھا.