آج رات عشاء کے بعد جناب ابلیس صاحب پاکستان بھر کی تمام تاجر تنظیموں کے نمائندوں سے ایک آن لائن کانفرنس کے ذریعے خطاب کریں گے
اور رمضان المبارک میں اپنی غیر موجودگی میں پاکستانی تاجروں کی سابقہ خدمات کو خراج تحسین پیش کریں گے
اور آ رہے رمضان کیلئے خصوصی ہدایات جاری فرمائیں گے
جناب ابلیس صاحب سے جب اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ پاکستانی تاجر حضرات خصوصاً الحاج ٹائپ تاجر حضرات کبھی میری کمی محسوس نہیں ہونے دیتے
میں ایک ماہ قید رہتا ہوں تو میرا سارا کام یہ سنبھالتے ہیں
ذخیزہ اندوزی ، ناجائز منافع خوری ، ملاوٹ ، بے ایمانی کے جو طریقے ان تاجروں نے ایجاد کئے ہیں میں تو خود ان سے بہت متاثر ہوتا ہوں، مگر مجھے ایک بات کبھی سمجھ نہیں آتی، رمضان میں میری تعلیم و تبلیغ پر چل کر یہ تاجر اپنے مسلمان بھائیوں کا خون چوس کر کروڑوں روپے اکٹھے کرتے ہیں۔پھر انہی پیسوں سے حج پہ جاتے ہیں۔
یہ بڑی عظیم منافقت ہے
حالانکہ کنکریاں تو ان کو پڑنی چاہیے
بہرحال ابلیس کے فرزندان اس کی تقریر سننے کیلئے بے چین ہیں😀
اجلاس میں تاجر تنظیموں کے وفد کی طرف سے ہر سال کی طرح اس سال بھی ابلیس کو دو من وزنی سونے کا تاج بھی پہنایا جائیگا۔ جس پر خصوصی طور پر 2400 قیراط غریبوں کا خون چڑھایا گیا ہے۔
حجاج تاجران کی طرف سے ابلیس پر سونے کی پتیاں نچھاور کی جائینگی اور اجلاس کے بعد ابلیس ان کے ساتھ یکے بعد دیگر ون آن ون میٹنگ میں بھی شرکت کریگا۔
اس اجلاس کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹنگ کیلئے ابلیس کی مجلس شورٰی نے ایک میڈیا ونگ بھی ترتیب دیا ہے جو کہ اجلاس کی تمام تر صورتحال سے میڈیا کو آگاہ کرتا رہیگا۔ عوام الناس کیلئے خصوصی طور پر ہدایات ہیں کہ وہ رمضان المبارک کے دوران صبر و تحمل سے کام لیں اور مجلس شورٰی کے اجلاس کی طرف سے آنے والے سرپرائز پر دل تھام کر بیٹھیں اوراللہ تعالیٰ سے لو لگائیں کیونکہ وہی اس مجلس شورٰی کے شر سے آپ کو اور ہمیں محفوظ رکھ سکتا ہے