لاہور (ویب ڈیسک ) معروف صحافی عارف نظامی کا کہنا ہے کہ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والے اجلاس میں یہی کہا گیا کہ مہنگائی اور بےروزگاری کے خلاف فی الحال ہم پارلیمنٹ کے اندر جدوجہد کریں گے۔لیکن اگر کسی مرحلے پر اپوزیشن سڑکوں پر آ گئی تو صورتحال خراب ہو گی۔ حکومت کو ان تمام مسائل میں فیصلے بروقت کرنے چایئیے اور اپوزیشن کو بھی آن بورڈ لینا چاہئیے اور یہ کام شاہ محمود قریشی کا نہیں بلکہ وزیراعظمعمران خان ہے۔جب کہ نواز شریف کی صحت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عارف نظامی کا کہنا تھا کہ میں ان چند لوگوں میں سے تھا جنہوں نے کہا کہ نواز شریف واقعی علیل ہیں اور ان کی بیماری کا مسئلہ سنجیدہ ہے اور یہ بات کچھ لوگوں کو گولی کی طرح لگی لیکن ہمارا کام ٹھیک بات کرنا۔اور اب نواز شریف کی جو میڈیکل رپورٹس سامنے آئی ہیں اس کے بعد مجھے لگتا ہے کہ نواز شریف کی حالات بہت نازک ہو گئی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ شاہد ان کا علاج پاکستان میں ممکن نہ ہو تو ان کو باہر جانے کی اجازت دینی پڑے گی۔واضح رہے سابقوزیراعظم محمد نواز شریف کا شریف میڈیکل کمپلیکس میں دوبارہ تفصیلی طبی معائنہ اور ٹیسٹ کئے گئے ،دل کے اندرونی حصوں کے جائزے کیلئے ایکوکارڈیوگرام کیاگیاجس کے مطابق نواز شریف کے جسم میں خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پائی گئی۔سابق وزیراعظم کے جسم میں خون کے بہاؤمیں رکاوٹ پائی گئی ،گردن اور دماغ کو خون کی پوری مقدار میں فراہمی نہیں ہورہی ۔ معالجین کے مطابق مریض کی گردن کے بالائی حصوں اور دماغ کو خون کی 43 فیصد فراہمی متاثر ہونا خطرناک ہوسکتا ہے اورطبی لحاظ سے یہ مریض کو سنگین ہارٹ اٹیک ہونے کی علامت تصور ہوتی ہے۔جس کے بعد ہ معالجین نے خطرے کے پیش نظر نوازشریف کے دل اور گردوں کا ایم آر آئی کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔