اسلام آباد(ویب ڈیسک) معروف تجزیہ کار ضمیر حیدر نے کہا کہ ہر حکومت نے نیب کو استعمال کیا ہے، ملک میں جو بڑے مقدمات ملک میں چل رہے ہیں ان پر پوری قوم کی نظر ہے، عوام کو امید تھی کہ اس دفعہ احتساب ہو گا اور ٹھیک طریقے سے ہو گا لیکن جو چیزیں اب ہو رہی ہیں اگر ایسا ہوتا رہا تو احتساب عدالت تو صرف مذاق بن کر رہ جائے گی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام “نیوز لائن” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹرجنرل نیب شہزاد سلیم نے جوش خطابت میں غلط باتیں بول دی ہیں، ان کو اس طرح کی باتیں کرنا زیب نہیں دیتیں۔اسی حوالے سے انہوں نے سوال کیا کہ کیا ڈی جی نیب کو میڈیا پرآ کر ایسی باتیں کرنے کی اجازت ہے؟پروگرام میں موجود ماہر قانون عرفان قادر نے کہا کہ نیب میں جو بھی معاملہ آتا ہے اس کی تحقیقات کے مراحل خوفیہ ہوتے ہیں، جب تک کوئی معاملہ عدالت میں نہیں چلا جاتا اسے منظر عام پرلانا قانون کے خلاف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی نیب کو اس طرح کا انٹرویو نہیں دینا چاہیئے تھا، چیئرمین نیب نے اس واقعے کا نوٹس بھی لے لیا ہے اس لیے ہمیں ان کو شک کا فائدہ دینا چاہیئے۔اسی حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈی جی نیب نے کسی کے کہنے پر یا اگر خود سے بھی یہ انٹرویو دیا ہے تو اس پر بہت سے سوالات اٹھتے ہیں۔احتساب کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں احتساب کی تاریخ دیکھی جائے تو ہم نے احتساب کے نام پر بہت کچھ کیا، حکومتیں بھی گرائیں لیکن بدعنوانی ختم نہیں کر سکے۔