پشاور (ویب ڈیسک ) خیبر پختونخوا میں پختونخواہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئر مین اکرام اللہ کو صوبے کے وزیر اعلیٰ محمود خان نے برطرف کیا۔۔وزیراعلیٰ کو اس اقدام سے روکنےکی بھی کوشش کی گئی مگر وہ شخصیت کون ہے اور چیئرمین کو وزیراعلیٰ کے پی کے کیوں ہٹانا چاہتے تھے آئیے آپ کو بتاتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق موجودہ چیئرمین پختونخوا ڈویلپمنٹ اتھارٹی اکرام اللہ سے متعلق صوبے کے چیئرمین اکرام اللہ کو پتا چلاکہ کچھ عرصہ پہلے انہیں نیب نے کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا تھا،گرفتاری کے بعد پلی بارگین کے نتیجے میں انہوں نے نیب کو دو کروڑ 14لاکھ روپے کی پیشکش کی تھی جو کہ قبول کرتے ہوئے انہیں آزاد کر دیا گیا تھا۔لہٰذا چیف منسٹر محمود خان نے چیئرمین کا دامن شفاف نہ ہونے کے باعث اسے برطرف کرنے کا فیصلہ کیا۔مگر اس سے قبل کہ وہ ایسا کرتے انہیں صوبائی وزیر شاہرام ترکئی نے کہا کہ وہ ایسا نہ کریں۔انہوں نے وزیراعلیٰ سے یہ بھی کہا کہ وہ ابھی ملک سے باہر جا رہے ہیں اور جب تک وہ وطن واپس نہیں اآ جاتے تب تک ایسا کوئی فیصلہ نہ کیا جائے۔مگر ادھر ایک طرف شاہرام ترکئی نے بیرون ملک کی اڑان بھری اور دوسری طرف وزیر اعلیٰ نے چیئرمین کو اس کے عہدے سے ہٹا دیا۔دراصل موجودہ چیئرمین پختونخواہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پی کے کے صوبائی وزیر شاہرام ترکئی کے منظور نظر ہیں اور انہی کی فرمائش پر ہی انہیں اس محکمے کا چیئرمین لگایا گیاہے۔مگر اب ان کے منظر نظر چیئرمین عہدے سے برطف ہو چکے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ وطن واپسی پر شاہرام ترکئی وزیراعلیٰ کے اس فیصلے کو قبول کرتے ہیں یا اس کے خلاف وزیراعظم کو احتجاج ریکارڈ کرواتے ہیں۔ مگر اب ان کے منظر نظر چیئرمین عہدے سے برطف ہو چکے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ وطن واپسی پر شاہرام ترکئی وزیراعلیٰ کے اس فیصلے کو قبول کرتے ہیں یا اس کے خلاف وزیراعظم کو احتجاج ریکارڈ کرواتے ہیں۔