مصباح الحق 42 سال کی عمر میں اپنی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے غیر یقینی کیفیت سے دوچار ہیں اور انہوں نے اپنے مستقبل کے فیصلے کیلئے بورڈ سے ایک ماہ کا وقت مانگا تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ ٹیسٹ کپتان مصباح الحق کو مزید وقت دینے کے لئے تیار ہے۔
بورڈ چاہتا ہے کہ اگر مصباح الحق ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے پر آمادگی ظاہر کرتے ہیں تو انہیں ویسٹ انڈیز کی سیریز کھیلنے کا موقع دے دیا جائے گا۔ اس بارے میں جب نمائندہ جنگ سے پی سی بی چیئر مین شہریار خان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ پہلے مصباح الحق ہمیں بتا دیں کہ ان میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا دم خم ہے۔ اگر وہ کھیلنے پر رضامندی ظاہر کرتے ہیں تو بورڈ اپنا پالیسی فیصلہ جاری کرے گا۔ پی سی بی کی ایک اعلیٰ شخصیت نے نام نہ بتانے کی شرط پر جنگ کو بتایا کہ اگر مصباح الحق ریٹائر منٹ واپس نہ لے کر اپنے کیریئر کو طول دینا چاہیں گے تو بورڈ ان کے فیصلے کی حمایت کرے گا تاہم اس سے قبل انہیں ریٹائرمنٹ کیلئے پی سی بی کو ڈیڈ لائن دینا ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے تین ٹیسٹ میچوں کے بعد انہیں باعزت ریٹائرڈ کردیا جائیگا۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے بھی مصباح الحق کو ریٹائرڈ نہ کرنے کا مشورہ دیا تاہم چیف سلیکٹر انضمام الحق چاہتے ہیں کہ مصباح الحق ریٹائر ہوجائیں اور تینوں فارمیٹس کا کپتان سرفراز احمدکو مقر ر کیا جائے۔ انضمام اظہر علی کو بھی کپتانی سے سبکدوش کرنا چاہتے ہیں۔ عوامی رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے مصباح کا کہنا تھا کہ چھ سال اچھا کھیلنے کے بعد محض چار میچ ہار جاؤ تو لوگ برا بھلا کہنے لگتے ہیں۔ اگر لوگوں کی سوچ ہر اننگز اور میچ کے بعد بدلے گی تو ٹیم کی کارکردگی بھی ایسی ہی رہے گی۔