سڈنی (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا ماضی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ ان کی نوجوانی ایک پلے بوائے کی طرح گزری۔ کہتے ہیں کہ عمران خان کو کرکٹ سے جتنی شہرت ملی، شاید ہی کسی اور کو نصیب ہوئی ہو۔ ماضی میں ایک برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں جب میزبان نے عمران خان کو ان کی مبینہ گرل فرینڈز کے نام گنوائے تو موصوف کی ہنسی نہیں رُک رہی تھی۔
جب میزبان نے عمران خان سے مشہور آرٹسٹ ایما سارجنٹ، لیڈی لیزا کیمبل اور سوزانا کنسنسٹائن کے بارے میں پوچھا تو عمران خان نے ہنستے ہوئے کہا یہ تمام خواتین اب اپنی خوشگوار شادی شدہ زندگی میں مصروف ہیں۔ لیکن شادی کے سوال پر عمران خان نے کہا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ان کے پاس شادی کیلئے وقت ہے۔ انہوں نے اپنے دوستوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان کے تمام دوست اپنی بیویوں سے طلاق لے چکے ہیں حتیٰ کہ ایک دوست کی تو تین بار طلاق ہو چکی ہے۔ اس کے بعد عمران خان کی شادیوں کا کیا حال ہوا، وہ بھی اب تاریخ کا حصہ ہے۔ عمران خان کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستانی سیاست میں اس قدر مصروف ہو چکے ہیں کہ اب شاید ہی ان کے پاس ”دوستیاں” نبھانے کیلئے ٹٓائم ہو۔ وہ خود کہہ چکے ہیں کہ دو شادیوں کی ناکامی کے بعد وہ تیسری شادی بھی کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے پاس ابھی اس کیلئے وقت نہیں ہے۔ تاہم چیئرمین پی ٹی آئی کے ماضی کو دیکھتے ہوئے
اگر آپ کو پتہ چلے کہ سیاست میں مصروفیت کی باتیں محض دکھاوا ہیں اور جناب کو جب بھی ”موقع” ملے وہ اسے ہاتھ سے نہیں جانے دیتے، تو ہمیں یقین ہے کہ آپ سب اس پر آنکھیں بند کر کے یقین کر لیں گے۔ ایسا ہی کچھ گزشتہ دنوں ہوا، جب لارا بنگل نامی ایک معروف آسٹریلوی ماڈل نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے عمران خان کو مشہور ہالی ووڈ فلمساز ہاوری وائن سٹائن سے تشبیہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ 2013 میں لندن میں ہونے والی ملاقات کے دوران انہوں نے مجھے جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔ لارا بنگل کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک عیاش شخص ہے، جس سے میں اب کبھی ملاقات کا سوچ بھی نہیں سکتی۔ ہم خواتین کو وائن سٹائن اور عمران خان جیسے لوگوں سے دور رہنے کی ضرورت ہے۔ ان ٹویٹس کو پڑھنے سے آدمی ایک مرتبہ چکرا جاتا ہے کہ عمران خان نے اپنی پرانی عادتیں ابھی تک نہیں چھوڑیں۔ تاہم اگر بغور جائزہ لیا جائے تو یہ انکشاف ہوتا ہے کہ یہ ٹویٹر اکاؤنٹ جعلی ہے جو کہ صرف 7 دن پہلے ہی بنایا گیا تھا۔ خیال رہے کہ لارا بنگل نامی آسٹریلوی ماڈل بھی اب شادی کے بندھن میں بندھ چکی ہیں۔ لارا کی اپنی ویب سائٹ کے مطابق ان کی حقیقت میں 2013 میں عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی لیکن ان کیی عمران خان سے شناسائی کافی پرانی ہے اور انہوں نے بھی اس ملاقات کے حوالے سے ایسی کوئی بات نہیں کی جو کہ اس مبینہ جعلی اکاؤنٹ سے کی جا رہی ہے۔ لارا بنگل کا اصلی اکاؤنٹ ان کے شوہر کی نسبت سے مسز لارا ورتھنگٹن کے نام سے آپریٹ ہوتا ہے اور یہ ٹوئٹر کی جانب سے تصدیق شدہ بھی ہے۔ عمران خان پر عائشہ گلالئی کے حالیہ الزامات کے بعد اس خبر کے آنے پر بہت سے حلقوں میں عمران کی متنازع شہرت کی وجہ سے اسے فوراً ہی درست تسلیم کر لیا گیا اور اس مبینہ فیک اکاؤنٹ سے کی گئی ٹوئیٹس کو بہت سے لوگوں نے رہ ٹویٹ بھی کیا مگر بادی النظر میں یہ اکاؤنٹ جھوٹا اور اس سے کی گئی ٹوئیٹس عمران خان کو بدنام کرنے کی ایک سازش دکھائی دیتی ہیں۔