لاہور(ویب ڈیسک)خواجہ برادران کے خلاف پیراگون کیس میں کمرہ عدالت میں سیلفیاں بنانے پر موبائل فون ضبط کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف پیراگون سکینڈل کی سماعت ہوئی ،احتساب عدالت کے جج جوادالحسن نے کیس کی سماعت کی،لیگی کارکن کے کمرہ عدالت میں سیلفیاں بنانے پر فاضل جج نے سخت برہمی کا اظہار کیا ،عدالت نے موبائل ضبط کرنے اورتصاویرڈیلیٹ کرنے کا حکم دے دیا، فاضل جج نے کہا کہ یہ عدالت ہے یہاں سیلفی لینے کی اجازت کس نے دی ؟ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ حکومت کی غلط پالیسیوں سے چار ہزار ارب کا قرض بڑھ گیا ہے، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کمپنیوں کو 225 ارب روپے معاف کیے گئے، اپوزیشن نے پوائنٹ اٹھایا ہے تو کہا جا رہا ہے کہ ترمیم کریں گے، کیا وزیراعظم کی مرضی کے بغیر آرڈیننس جاری ہوسکتا ہے۔ عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ افسوس ہے کہ کشمیر پر ابھی تک حکومت نے او آئی سی کا اجلاس بلانا کیوں گوارا نہیں کیا اور حکمران ٹیلی فون ڈپلومیسی کے ذریعے کشمیر پر حمایت حاصل کرنے کے دعوے کر رہے ہیں لیکن دوست ملکوں کے دورے نہیں کیے جا رہے۔ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ چار ہزار ارب قرضے بڑھے ہیں، کمپنیوں کو سوا دو سو ارب چھوڑ دیا، کیا یہ انکا ذاتی پیسہ ہے، ہم نے آئین اور جمہوریت کی جنگ لڑی ہے، اسی بات پر ہمارے اوپر فرد جرم عائد کی گئی، حکومت عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے۔ انہوں نے وزیر ریلوے شیخ رشید کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جس ریلوے کو کھڑا کیا اسے برباد کردیا گیا ہے، ٹرینیں 15 گھنٹے لیٹ اور حادثات کی شرح 4 فیصد بڑھ چکی ہے، جو ریلوے کی رپورٹ پیش کی گئی ہے وہ جھوٹ کا پلندہ ہے۔