نئی دہلی(ویب ڈیسک)عالمی عدالت انصاف سے بھارتی نیوی کے حاضر سروس کمانڈر اور جاسوس کلبھوشن یادو کی بھارتی بریت کی درخواست مسترد ہونے کے باوجود ہندوستانی میڈیا فیصلے کو بھارت کی فتح قرار دیتے ہوئے بغلیں بجانے میں مصروف ہو گیا ،بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادو کی پھانسی روک کر عالمی عدالت انصاف نے میرٹ کی بنیاد پر ہندوستان کے حق میں فیصلہ دیا ہے،لڑائی ابھی بہت لمبی ہے اور بھارت کو بھی کلبھوشن کو واپس انڈیا لانے کے لئے لمبا سفر کرنا پڑے گا ،شروعات اچھی ہو گئی ہیں،اختتام بھی بہت اچھا ہو گا ۔بھارتی نجی ٹی وی ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے موقع پر اپنی خصوصی نشریات میں فیصلے کو بھارت کی فتح قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف نےہندوستانی شہری کل بھوشن یادو کی پھانسی کی سزا پر پابندی لگاتے ہوئے پاکستان کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے اور اس کا جائزہ لینے کا حکم دیا ہے ،یہ فیصلہ بھارت کے موقف کی واضح جیت ہے ۔بھارتی نجی ٹی وی ’’زی نیوز ‘‘ نے بھی عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو ہندوستان کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ پاکستانی موقف کی شکست ہے ،بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی مبارکباد کے مستحق ہیں کہ ان کے فیصلوں کی وجہ سے آج پورے انڈیا میں لوگ خوشیاں منا رہے ہیں ۔بھارتی ٹی وی کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادو کیس میں عالمی عدالت انصاف میں جانے کا فیصلہ نریندرا مودی نے کیا ،بالا کوٹ میں سرجیکل سٹرائیک کرنے کا فیصلہ مودی نے کیا ،وہ دن بھی جلد ہی آئے گا کہ لوگ کلبھوشن یادو کے بھارت واپس آنے پر مٹھائیاں بانٹیں گے ۔بھارتی ٹی وی نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے اس فیصلے کے بعد کلبھوشن کیس سب سے پہلے ملٹری کورٹ سے سول کورٹ میں آنا چاہئے ،سول کورٹ میں کیس آنے سے انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے ،کلبھوشن یادیو کے اعترافی بیان کی کوئی حیثیت نہیں ہے ،حصول انصاف کے تقاضے ملٹری کورٹ سے پورے نہیں ہوں گے، کلبھوشن کیس پر پاکستان چائنہ کی مدد سے سیکیورٹی کونسل میں جا کر معاملے کو طول دینے کی کوشش کرے گا ۔ایک اور بھارتی ٹی وی ’’اے بی پی نیوز ‘‘ کا کہنا تھا کہ بھارت نے عالمی عدالت میں پاکستان کے خلاف کیس درج کرنے سے پہلے تقریبا 13 بار پاکستان کو کلبھوشن یادیو کے لئے قونصلر رسائی کی اجازت مانگی تھی لیکن پاکستان نے انڈیا کی جانب سے بار بار درخواستوں کے باوجود اجازت نہیں دی، پاکستان نے ہندوستانی شہری کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد بھارت کو دو ہفتے بعد اطلاع دی اور عالمی عدالت انصاف میں بھی بھارت کی فتح کی یہی وجہ بنی۔واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ہندوستانی جاسوس کی واپسی، رہائی اور فوجی عدالت کا فیصلہ ختم کرنے کی درخواست مسترد کر دی ۔عالمی عدالت انصاف کے جج عبدالقوی احمد یوسف نے پاکستان سے کہاہے کہ وہ کلبھوشن کو قونصلر رسائی دے اور اسے دی جانے والی سزا پر نظر ثانی کرے۔عالمی عدالت انصاف نے بریت کی بھارتی درخواست مسترد کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ کلبھوشن یادیو کو سنائی جانے والی سزا کو ویانا کنونشن کے آرٹیکل 36 کی خلاف ورزی تصور نہیں کیا جاسکتا۔