اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ روز جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال تک کی توسیع کر دی جس کے بعد جنرل قمر جاوید باجوہ 2022ء تک پاکستان کے آرمی چیف کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے 2022ء تک وہ سب سے زیادہ ملٹری کیرئیر رکھنے والے جرنیل بن جائیں گے۔ پیپلز پارٹی نے بھی 2010ء میں ایک ایسا ہی فیصلہ کیا تھا۔ اور تب بھی پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ یہ کوئی مثالی فیصلہ نہیں ہے حالات کی وجہ سے آرمی چیف کی ایکسٹینشن میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظور کا کہنا ہے کہ میں نہیں سمجھتا جو بندہ لفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر جاتا ہے، پروفیشنل اعتبار سے اس میں کوئی بہت زیادہ فرق ہوتا ہے۔ چوہدری منظور نے مزید کہا کہ میری ذاتی رائے ہے کہ آرمی چیف کی آئنی مدت 6 سال ہونی چاہیئے۔ واضح رہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف کے عہدے پر مقرر رہیں گے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر 2019ء کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے تھے لیکن اب ان کی مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے جس کے تحت جنرل قمر جاوید باجوہ نومبر 2022ء تک چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد کہا جا رہا تھا کہ کئی فوجی افسران کی ترقیاں متاثر ہوں گی لیکن اب سینئیر صحافی نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو گا۔ مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع ملنے کے بعد 2022ء میں جنرل قمر باجوہ کا ملٹری کیرئیر طویل ترین ہو جائے گا۔ 2022ء میں جنرل قمر جاوید باجوہ کی کی مُدتِ ملازمت 44 سال سے زائد ہوگی ۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے عہدے کی تین سالہ مدت مکمل ہونے سے تین ماہ 10 دن قبل وزیر اعظم عمران خان نے میعاد میں مزید تین سال کی توسیع دے دی۔ وہ 26 نومبر 2016ءکو پاک بری فوج کے سربراہ مقرر کئے گئے تھے۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ پر انہیں آرمی چیف مقرر کیا گیا تھا، وہ مدت ملازمت میں توسیع پانے والے جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی کے بعد دوسرے فوجی سربراہ ہیں۔ ان کے علاوہ آرمی چیفس کے معاملے میں جنرل (ر) ایوب خان، جنرل (ر) ضیاءالحق اور جنرل (ر) پرویز مشرف نے چیف آف آرمی اسٹاف کی حیثیت سے اپنے عہدوں میں از خودتوسیع کرلی تھی۔ جنرل (ر) عبدالوحید کاکڑ اور جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ اپنی معینہ مدت کی تکمیل پرریٹائر ہوگئے جب کہ جنرل (ر) جہانگیر کرامت کو قبل از وقت ریٹائر کردیا گیا۔ جنرل (ر) آصف نواز اپنی اچانک وفات کے باعث مدت مکمل نہ کرسکے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت میں توسیع کر کے وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے منتظم اعلیٰ کی حیثیت سے پہلا بڑا فیصلہ کیا۔ انہوں نے دو دن قبل ہی اپنی وزارت عظمیٰ کا پہلا سال مکمل کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ذاتی طور پر بے حد پسند کرتے ہیں جس کے باعث پاکستان کے موجودہ حالات اور وزیراعظم کی ضد پر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی گئی ہے ۔