اسلام آباد: سیاسی جماعتوں ، امیدواروں اور الیکشن ایجنٹس کے لیے مجوزہ ضابطہ اخلاق تیار کر لیا گیا ہے ۔الیکشن کمیشن 31مئی سیاسی جماعتوں سے اس پر مشاورت کر کے اہم فیصلے کرے گا۔ مجوزہ ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ عدلیہ مسلح افواج کی بدنامی اور ہر قسم کے تعصب پر مبنی پروپیگنڈا پر مکمل پابندی ہو گی۔
نظریہ پاکستان ، ملکی خود مختاری و استحکام کے خلاف بیانات پر مکمل پابندی ہو گی ۔عدلیہ اور پاک فوج کی شہرت کو نقصان پہنچانے پر مبنی تضحیک آمیز بیانات پربھی مکمل پابندی ہو گی ۔ رسمی یا غیر رسمی معاہدے کے تحت خواتین،مرد ، ٹرانس جینڈر کو امیدوار بننے یا ووٹ کے حق سے محروم کرنے پر مکمل پابندی ہو گی ۔پرتشدد یا مشتعل کارروائیوں اور عوم کی املاک کو نقصان پہنچانا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تصور ہوگا ۔قومی اسمبلی کے امیدوار انتخابی اخراجات کی مد میں چالیس لاکھ سے تجاوز نہیں کر سکتے ۔صوبائی اسمبلی کے امیدوار کے انتخابی اخراجات کی حد بیس لاکھ روپے ہے ۔انتخابی مہم کے دوران مانیٹرنگ ٹیمیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر انتخابی ایکٹ کے مطابق سزائیں دے سکیں گی ۔کرپٹ پریکٹسز پر ایک لاکھ روپے جرمانہ تین سال قید کی سزا دی جا سکتی ہے ۔امیدوار ، سیاسی جماعتیں اور انکے سپورٹر کی جانب سے میڈیا کے خلاف پرتشدد کاروائیاں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوں گی ۔انتخابی مہم ، پولنگ ڈے اور پولنگ سے اگلے 24 گھنٹے ہتھیاروں کی نمائش پر مکمل پابندی ہو گی ۔ہو ائی فائرنگ کریکرز اور آتشیں ہتھیار کا استعمال مکمل غیر قانونی ہو گا ۔تمام جماعتیں جنرل نشستوں پر پانچ فیصد خواتین کو نمائندگی دینے کی پابند ہوں گی ۔
پاکستان کی سلامتی ،نظریات کے خلاف مواد کو فروغ نہیں دیا جائے گا ۔سیاسی جماعتیں امیدوار ایجنٹ اور سپورٹر تحائف لالچ دبائو کے ذریعے ووٹر پر اثر انداز نہیں ہوں گے۔ٹکٹ ہولڈر سے پارٹی فنڈز لینے پر مکمل پابندی ہو گی ۔ وفاقی صوبائی اور بلدیاتی حکومتوں کی کارکردگی کی تشہیر پر مکمل پابندی ہو گی ۔ کار ریلی ، وال چا کنگ ، بل بورڈز لگانے پر مکمل پابندی ہو گی ۔ ڈی آر او اور آر او ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کرانے کے پابند ہوں گے ۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر امیدوار کو نا اہل کیا جا سکتا ہے ۔انتخابی مہم پر کیا گیا تمام خرچہ امیدوار کا خرچہ تصور ہو گا ۔سیاسی جماعتیں ، امیدوار ، الیکشن ایجنٹس آئین و قانون کے مطابق پاکستانی عوام کے حقوق کو مقدم رکھیں گے ۔انتخابی پلان کے اجرا سے گزٹ نوٹیفیکیشن شائع ہونے تک تقرریوں تبادلے پر مکمل پابندی ہو گی ۔تقرریوں تبادلوں کی اشد ضرورت کی صورت میں الیکشن کمیشن سے پیشگی اجازت لینا ہو گی ۔سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کے جاری احکامات و ہدایات ماننے کی پابند ہوں گی ۔سیاسی جماعتیں امیدوار اور پولیٹیکل ایجنٹس ضابطہ اخلاق پر مکمل عمل درآمد کی پابند ہوں گے۔