لاہور(ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے عمرے سے واپسی پرخراب کارکردگی والے وزراء کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو شکایت کی کہ میں نے وزراء کی مرضی کے سیکرٹریز لگوائے، شہبازشریف کے زمانے میں وزراء کو کوئی جانتا بھی نہیں تھا لیکن میں نے ان کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے، پھر بھی کارکردگی نہیں دکھاتے،جبکہ ان کی وجہ سے عوام سے گالیاں مجھے پڑ رہی ہیں۔سینئر تجزیہ کار محمد مالک نے نجی ٹی وی کے اپنے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ شہباز گل کے دو تین جرم تھے، ایک یہ تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتراض تھا کہ اپنی دفاع زیادہ کرتے ہیں اور میری بات کم کرتے ہیں۔شہبازگل نے تعینات ہونے کے بعد ایک نوٹیفکیشن بھی سیکرٹری راحیل سے جاری کروایا کہ میں وزراء سے پوچھ گچھ بھی کرسکتا ہوں اور میٹنگ بھی کرسکتا ہوں۔وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعظم سے اجازت لے کرآئے تھے ، جس پر وزیراعلیٰ نے شہبازگل کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی ہدایت کی، جب شہباز گل کو معلوم ہوا توانہوں نے درخواست کی کہ مجھے باعزت راستہ دیں۔کچھ سوشل میڈیا پر بھی بات چل رہی تھی ۔ آئی ٹی ٹیم نے بتایا کہ جہانگیرترین اور علیم خان کی سوشل میڈیا ٹیم سے کنکشن مل رہے ہیں جس کی زد میں شہبازگل بھی آگئے۔اسی جھٹکے میں عون چودھری بھی چلے گئے۔ لیکن میری اطلاع ہے کہ عون چودھری کو کسی دوسری جگہ تعینات کردیا جائے گا۔محمد مالک نے خبر دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے عمرے کی سعادت کے بعد 19ستمبر کو واپس آنا ہے، اس کے بعد انہوں نے ایک ہفتے میں بڑے بڑے وزراء کو عہدوں سے فارغ کردینا ہے۔وزیراعلیٰ نے وزیراعظم عمران خان کو شکایت کی میں نے وزراء کی مرضی کے سیکرٹریز لگوائے، شہبازشریف کے زمانے میں وزراء کو کوئی جانتا بھی نہیں تھا لیکن میں نے ان کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے، پھر بھی کارکردگی نہیں دکھاتے۔جبکہ ان کی وجہ سے عوام سے گالیاں مجھے پڑ رہی ہیں