لاہور(ویب ڈیسک)تجزیہ کار عامرمتین نے کہا ہے چین سے ابھی کچھ نہیں آیا، چین سی پیک کے حوالے سے منصوبوں پر کٹ نہیں لگارہاکیونکہ منصوبے میں اس کے ہم سے زیادہ مفادات ہیں، قومی اسمبلی میں ارکان کے درمیان تلخ کلامی اجلاس کے آخر میں ہوئی، پیپلزپارٹی کی شازیہ مری نے کہا نیازی بھاگ گیا جس کے بعد تلخ کلامی بڑھی،
پی ٹی آئی کے ارکان نے اعتراض کیا اگر ایک نیازی غلط تھا تو اسکا یہ مطلب نہیں کہ سارے نیازی ہی غلط ہونگے ۔پروگرام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا دھرنوں کے دوران اپوزیشن کی طرف سے کہا گیاتھاکہ یہ معاملہ بہت حساس ہے ، مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جائے لیکن اسمبلی میں حکومتی اقدام کو تنقید کانشانہ بنایا گیا۔ وزیراعظم عمران خان اپنے ساتھ کوئی بڑا وفد لے کرنہیں گئے ، مشترکہ اعلامیہ میں ساری چیزیں شامل ہیں۔تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے کہا ماضی میں شہبازشریف اپنی ٹیم کے ہمرا ہ سیالوی صاحب کے پاس گئے اوران کی منتیں کیں جب یہ ایسا کرینگے تو پھر مذہبی فیکٹر اشتعال انگزیزی تو کریگا،تین روزوزرا کہیں نظر نہیں آئے اوراب بڑھکیں مار رہے ہیں، وزیراعلی پنجاب کہیں نہیں دکھائی دیئے ۔ حکومت بیانات دینے کی بجائے ایکشن لے ، فوٹیج نکلوا کر قومی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کوپکڑا جائے ،چیف جسٹس کو ریفرنس بھجوائے ۔ ہم نے چین سے ٹوٹل نان پروڈکٹو اشیا خریدی ہیں، ہم نے جو چالیس ارب ڈالر قرضہ لیا وہ سب چین سے اشیا کی خریداری میں گئے ۔ پاکستان نے چین سے 2017 اور 18 میں پونے 16 ارب ڈالر ز کی امپورٹ کی، ہماری حکومت نے چین سے یہ نہیں کہا کہ وہ فون ، لیپ ٹاپ اوردیگر ایسی اشیا جو ہم درآمد کرتے ہیں ، کے کارخانے یہاں لگائے تاکہ انڈسٹری کومستحکم کرسکیں۔جبکہ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان چین کے 5روزہ دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے،چین سے امدادی پیکیج کا فوری اعلان نہ ہو سکا، البتہ اس پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے. سوشل میڈیا پر ایک بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے وزیراعظم کی قیادت میں دورہ چین سے واپسی پر پراعتماد ہیں.
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور چین آہنی دوست ہیں، جو ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوئیں گے، چین کے ساتھ تعاون اور باہمی مفاد کی پالیسیوں سے نئی نسل کےلیے راہیں کھلیں گی.وزیراعظم کے دورہ چین میں 15معاہدوں پر دستخط کیے گئے، چین سے امدادی پیکیج کافوری اعلان نہ ہوسکا، لیکن اس پر بات چیت جاری رکھنے پر دونوں ملکوں میں اتفاق ہوا ہے. وزیراعظم کی روسی ہم منصب سے بھی ملاقات ہوئی ہے جس کے دوران دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے.دریں اثناءآج وزیراعظم عمران خان گزشتہ دنوں ہونے والی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ پر راہنماﺅں سے مشاورت کریں گے اور انہیں وزارت داخلہ کی جانب سے بریفنگ دی جائے گی.ذرائع کے مطابق دھرنا مظاہرین کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان آج بریفننگ لیں گے‘ عمران خان کو وزیر مذہبی امور مولانا نور الحق قادری‘ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور وزارت داخلہ کے حکام انہیں تفصیلی بریفنگ دیں گے. ذرائع کے مطابق بریفنگ میں مظاہرین کے ساتھ ہونے والے معاہدے کا پس منظر اور بعد کی صورتحال سے آگاہی دی جائے گی. وزیر اعظم مذاکراتی ٹیم اورامن و امان سے متعلقہ وزرا ٹیم سے بھی ملاقات کریں گے. وزیراعظم عمران خان گزشتہ دنوں ہونے والی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ پر راہنماﺅں سے مشاورت بھی کریں گے.