اسلام آباد(ویب ڈیسک) عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرضہ دینے کے لیے سخت شرائط رکھ دیں۔تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم نے پاکستانی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں پاکستان کو قرضہ دینے کے لیے سخت شرائط رکھی ہیں جن میں بجٹ خسارہ کم کرنےاور آمدن میں کمی کو پورا کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی تجویز دی گئی ہے۔آئی ایم ایف نے اضافی ریونیو کے لیے 150 ارب روپے سے زائد کے مزید نئے ٹیکس لگانے اور سیلز ٹیکس کی شرح میں بھی مزید ایک فیصد اضافہ کے ساتھ 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز دی ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق جی ایس ٹی کی شرح بڑھانے سے 70 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملے گا، اس کے علاوہ مزید لگژری آئٹمز پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے جب کہ بجلی، گیس پرسبسڈی میں مزید کمی اوربجلی کی قیمتوں کا یکساں ٹیرف متعارف کرانے کی تجویز بھی دی ہے۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پاکستان سعودی عرب سے امداد کی مد میں ایک ارب ڈالر کی رقم (آج)پیر تک حاصل کرلے گاجس سے ملک کے غیر ملکی زر مبادلہ میں اضافہ ہوگا۔وزیر خزانہ اسد عمر نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ رقم اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں(آج) پیر 19 نومبر تک پہنچ جائیگی۔انہوں نے کہاکہ مجھے میرے سعودی ہم منصب نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے امداد کا دوسرا اور تیسرا حصہ اگلے 2 ماہ میں موصول ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہا کہتیل کی در آمد میں تاخیری ادائیگی کی سہولت اگلے ماہ سے ملنا شروع ہوجائے گی تاہم وزیر خزانہ جنہوں نے موجودہ بیلنس آف پیمنٹ کے بحران کا اس امداد اور چین سے ملنے والی امداد سے پورا ہونے کا عندیہ دیا تھا۔