اسلام آباد(ویب ڈیسک ) بھائی کو رہائی ملنے کی خوشی میں شہباز شریف آیت ہی غلط لکھ بیٹھے۔ میاں شہباز شریف کی جانب سے کئیے گئے ٹوئیٹ میں الفاظ کی غلطی ہے۔تفصیلات کے مطابق شریف فیملی نے نواز شریف ،،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کی معطلی کے لیے اسلام آباد ہائیکوٹ سے رجوع کیا
اور فیصلے میں موجود قانونی گنجائشوں پر مبنی درخواست دائر کی۔اس کیس کی سماعت آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔اسلام آبا دہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔نیب پراسیکیوٹر اکرم قریشی نے سزا معطلی کی مخالفت میں دلائل دئیے۔جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا رکارڈر دیں جو نواز شریف کا کسی بھی حیثیت میں کردار ثابت کرتا ہو۔کیا صرف مفروضے کی بنیاد پر سزا ہوسکتی ہے۔اس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ قانون شہادت تو ایسا کرنے کا کہتا ہے۔میں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی بتایا ہے۔جس پر عدالت نے کہا کہ وہ منارٹی ججمنٹ ہے۔نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ قانون شہادت کے اصول عام مقدمات میں مختلف جبکہ اس کیس میں مختلف ہیں۔دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا جو اب سنایا جا چکا ہے۔نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا معطل کردی گئی ہے ۔۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے بینچ نے رہائی کا حکم دے دیا۔ملزمان کو 5,5 لاکھ روپے کے مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی فیصلے کے خلاف اپیل کی درخواستیں بھی منظور ہو چکی ہیں
اور انکے فیصلے تک تینوں ملزمان ضمانت پر رہا رہیں گے۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے کارکنان اور مرکزی رہنماوں کی بڑی تعداد کمرہ عدالت میں موجود تھی۔صدر مسلم لیگ ن میاں شہاز شریف بھی کمرہ عدالت میں ہی موجود تھے۔اس موقع پر فیصلہ سنتے ہی کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے نعرے بازی شروع کر دی ہے۔فیصلہ حق میں آنے کی خوشی میں شہباز شریف جذباتی ہوگئے۔بھائی کو رہائی ملنے پر معروف ترین آیت کو غلط لکھ ڈالا۔۔شہباز شریف کے ٹوئیٹ میں لفظ البطل لکھا جبکہ آیت مبارکہ کا اصلی لفظ الباطل ہے۔یوں میاں شہباز شریف نے وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَاطِلُ ۚ إِنَّ الْبَاطِلَ كَانَ زَهُوقًا کو وَ قُلْ جَآءَالْحَقُّ وَزَهَقَ الْبَطِلُ، إِنَّ الْبَطِلَ كَانَ زَهُوقًا لکھ ڈالا۔