اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان سے معاشی ٹیم کے ارکان نے وزیراعظم ہاؤس میں اہم ملاقات کی ہے۔ ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے معاشی ٹیم کے اجلاس میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وفاقی وزیر خسرو بختیار، مشیر عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی عشرت حسین و دیگر نے شرکت کی۔ ترجمان کے مطابق اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال اور معیشت کی بہتری کےبارے میں تفصیلی روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعظم نے بڑے منصوبوں کی مانیٹرنگ کی ہدایت کی اور کہا کہ ساڑھے 9 سو ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل ہوں گے تو لوگوں کی زندگیوں پر اثرات نظر آئیں گے۔ مشیر خزانہ نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی اقدامات کے معیشت پر اچھے اثرات آرہے ہیں، پچھلے سال جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب10 کروڑ ڈالر تھا، جو اس سال 60 کروڑ ڈالر سے کم ہوگیا ہے۔ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ وزیراعظم کی سربراہی میں معاشی روڈ میپ کے لیےہر ہفتےاجلاس ہوگا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ لوگ کہتے ہیں آپ یوٹرن کرتے ہیں لیکن یوٹرن کرتے کرتے وزیراعظم بن گیا ہوں۔غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ صوابی میں تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح تعلیم ہے، یونیورسٹی کا معیار جتنا اچھا ہوگا اتنے زیادہ طلبہ آئیں گے، یونیورسٹی پر بھی ملک کی طرح برا وقت آتا ہے، تعلیمی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے، فنڈز ہوں یا نہ ہوں اپنے معیار کو کم نہیں ہونے دینا، ہم نے شوکت خانم اسپتال کے معیار کو کبھی گرنے نہیں دیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہر انسان کے رول ماڈلز ہوتے ہیں اور ہر مسلمان کے رول ماڈل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، جن کا کوئی ثانی نہیں، ریاست مدینہ اور سیرت نبوی ﷺ پر تحقیق ہونی چاہیے، مسلمانوں نے برسوں دنیا کی قیادت کی، بدقسمتی سے آج دین ان لوگوں کے ہاتھ میں ہے جن کو اس کی سمجھ ہی نہیں۔