اسلام آباد(ویب ڈیسک) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ جب پتا چلا کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈپٹی سپیکر کے عہدے کے لئے میرا انتخاب کیا ہے تو بہت خوشی ہوئی کہ میرے لیڈر کو مجھ پر اعتماد ہے،کالا کوٹ پہن کر ایوان کو چلانا بہت عزت کی بات ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا کہ قومی اسمبلی پورے پاکستان کا سب سے بڑا قانون ساز ادارہ ہے لیکن اسمبلی کا ماحول بالکل سکول کی کلاس جیسا ہوتا ہے،بڑے عہدوں پر فائز لوگ اکثر اجلاس کے دوران بچوں والی حرکتیں کر رہے ہوتے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے بتایا کہ بعض اوقات کوئی ایسا عنوان زیر بحث آجا تا ہے جو ایوان کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہوتا اور ارکان اسمبلی کے درمیان تکرار کی وجہ بنتا ہے، کرسی پر بیٹھے ہوئے بندے پر بھاری ذمہ داری ہوتی ہے۔ قاسم خان سوری کے مطابق سیاست میں آنے کے بعد انسان پڑھائی سے دور ہو جاتا ہے تاہم میں اصولوں کو پڑھ کر ان کے مطابق ایوان چلانے کی کوشش کرتا ہوں، بجٹ کا اجلاس سب سے زیادہ مشکل ہوتا ہے لیکن ہم نے اسے اچھے طریقے سے سرانجام دیا۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے بتایا کہ مجھے ایوان کا اجلاس انگریزی زبان میں چلانے کا کہا گیا لیکن میں نے اپنی قومی زبان کو ترجیح دی تاکہ اجلاس زیادہ لوگ سن اور سمجھ سکیں۔عمران خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ وزیراعظم نے ایوان میں آنے کا کہا تھا تاہم اس پر پیش رفت نہیں ہو سکی کیونکہ ملک مسلسل مسائل کا شکار ہے،ہم اس حوالے سے کام کر رہے ہیں کیونکہ وزیراعظم خود ایوان میں آ کر مسائل سن کر ان کا جواب دینا چاہتے ہیں۔ جنوبی ایشیا سپیکر کانفرنس کے حوالے سے ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے بتایا کہ میں نے اپنی تقریر میں مسئلہ کشمیر کا ذکر کیا کیونکہ یہ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے، ہمارے کشمیری بھائی بہت تکلیف میں ہیں، تقریر کے دوران بہت شور شرابہ کیا گیا لیکن میں نے اپنی تقریر مکمل کی اور بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا۔اپنی نجی زندگی کے حوالے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کام کی وجہ سے میرا شہر بدل گیا اور مصروفیات بڑھ گئیں،اپنی فیملی کو بہت کم وقت دیتا ہوں، اپنا شہر، وہاں کے لوگ اور چیزیں اکثر بہت یاد آتی ہیں۔