واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں شفاف انتخابات کی توقع رکھتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ ان کا ملک پاکستان میں عام انتخابات کے بعد پرامن انتقال اقتدار کی توقع رکھتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا بین الاقوامی اداروں اور مندوبین کی الیکشن کی نگرانی کی حمایت کرتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے فی الحال پاکستان میں عام انتخابات کے لیے مبصرین بھجوانے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔خیال رہے کہ ہفتے کے روز صدر مملکت ممنون حسین نے ملک میں 25 جولائی کو عام انتخابات کے انعقاد کی منظوری دی تھی۔ ملک بھر میں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کےانتخابات ایک ہی دن ہوں گے۔ صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کی بھیجی گئی سمری پر دستخط کر دیے تھے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ امریکا کی جانب سے فی الحال پاکستان میں عام انتخابات کیلئے مبصرین بھجوانے کا فیصلہ نہیں ہوا۔ پریس بریفنگ میں پاکستانی صحافی کی جانب سے اسلام آباد میں امریکی سفارت کار کی گاڑی سے ہونے والے حادثے سے متعلق بھی سوال پوچھا گیا، جس پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایسی کوئی معلومات فی الحال موجود نہیں کہ آیا امریکا میں مسٹر جوزف کیخلاف کارروائی کا آغاز ہوگیا ہے یا نہیں۔ واضخ رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے 25 جولائی 2018 کی تاریخ کا اعلان کیا گیا ہے، انتخابات سے متعلق سمری کی صدر مملکت کی جانب سے منظوری دے دی گئی ہے۔ ملک بھر میں قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کےانتخابات ایک ہی دن ہوں گے۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے انتخابات کیلئے 25، 26 اور 27 جولائی کی تاریخیں تجویز کی تھیں اور صدر مملکت کو ان میں سے کوئی ایک تاریخ منتخب کرنی تھی ، صدر نے قریب ترین تاریخ منتخب کی۔