کراچی ( ویب ڈیسک ) ملک کے مختلف شہروں میں حج درخواستوں کی وصولی کا عمل آج سے شروع ہو گا ۔ حج درخواست فارم آج سے 14 مختلف بینکوں کی برانچز میں دستیاب ہوں گے اور درخواستیں مکمل کرنے کے بعد 6 مارچ تک مختلف بینکوں میں جمع کرائی جا سکیں گی۔ حج درخواستوں کی قرعہ اندازی 8 مارچ کو کی جائے گی جس کے تحت خوش نصیب افراد کے ناموں کا اعلان ہوگا۔ حج اخراجات 4 لاکھ 36 ہزار975 روپے مقرر کیے گئے ہیں اور حاجیوں کو قربانی کے لیے 19 ہزار 451 روپے الگ ادا کرنا ہوں گے۔ اس مرتبہ ایک لاکھ 84 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے جس میں سرکاری اسکیم کے تحت ایک لاکھ 7 ہزار 526 اور نجی اسکیم کے ذریعے 71 ہزار 684 عازمین حجاز مقدس جائیں گے۔ فاقی حکومت کی طرف سے نئی حج پالیسی میں سبسڈی ختم کرنے سے حج اخراجات میں فی کس ایک لاکھ 25 ہزار کا اضافہ ناقابل فہم ہے۔ اﷲ کے مہمانوں سے سرکار کی بے نیازی اور بے اعتنائی مزید مسائل پیدا کرے گی۔ وزیراعظم عمران خان اسلامی تاریخ سے روشنی لیتے ہوئے عازمین حج کے لئے سہولتوں کے سلسلے دراز کریں اس سے ان کی نیک نامی میں حیرت انگیز اضافہ ہوگا ۔ ایوان وقت کی خصوصی نشست میں ٹورآپریٹرز کی نمائندہ تنظیم ہوپ کے چیئرمین نے مجوزہ سرکاری حج پالیسی کو وقت کی ضرورت قرار دیا ان کا کہنا تھا کہ 2019 ء میں حج کی عظیم سعادت پانے والے خالصتاً اپنی رقم سے دین اسلام کا اہم ترین فریضہ ادا کریں گے۔ حج پالیسی اور اس کے خدوخال کے موضوع پر منعقدہ نشست میں صدر رفیق حجاج کمیٹی پاکستان بابو عمران شفقت قریشی‘ چیئرمین ہوپ پاکستان محمد وحید اقبال بٹ‘ سیکرٹری جنرل تنظیم بہبود حجاج پاکستان کی امتیاز عاصی کی قیادت میں حج ماسٹر ٹرینرز وزارت مذہبی مولانا عبدالمالک مجاہد‘ سیکرٹری جنرل رفیق حجاج کمیٹی حاجی میاں محمد اقبال قریشی‘ سینئر ممبران محمد اصغر شیخ‘محمد نصیر مغل‘ محمد امجد کیانی‘ ناصر علی‘ سید عبدالرحیم ،آغا ناصر خان اور اقبال احمد شریک ہوئے۔محمد وحید اقبال بٹ نے بتایا کہ نئی حج پالیسی میں سبسڈی نہ دینے کا حکومتی فیصلہ خوش آئند ہے اس پالیسی پر اعتراض کرنے والوں پر حیرت ہے حالانکہ اسلام کے بنیادی رکن کا تعلق کلی طور پرمال اور حیثیت سے ہے، حکومت پرائیویٹ کوٹہ میں اضافہ کردے تو وہ زیادہ سے زیادہ عازمین کی خدمت کا خواب شرمندہ تعبیر کرسکتے ہیں۔ بابو عمران قریشی نے بتایا کہ عوام نے نئی حج پالیسی میں ہر پاکستانی پر ایک لاکھ 57 ہزار کے اضافی بوجھ کو مسترد کر دیا ہے ۔ مقدس سفر پر جانے والوں کو ہر دور میں سہولتیں دی جاتی رہی ہیں، بابو عمران نے فضائی سفر میں بے تحاشا اضافہ پربھی تشویش کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے حکام کا یہ جواز بے معنی ہے کہ وہ حج آپریشن کے دوران ان کی فلائٹس واپسی خالی آتی ہیں۔ امتیاز عاصی نے سبسڈی ختم کرنے کے حکومتی فیصلہ کو سراہتے ہوئے سوال کیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے کس بنیاد پر سبسڈی کو جائز قرار دیا؟ انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستانی حاجیوں کے لیے بلڈنگ کے حصول میں روایتی سرخ فیتہ رکاوٹ بنا ہوا ہے غیر ضروری طوالت سے بنگلہ دیش اور بھارت کا حج مشن (افیئرز) مکہ پاک‘ مدینہ شریف سے قریب رہائشیں حاصل کرلیتا ہے۔