لاہور(ویب ڈیسک) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام نہ ہونے کے باوجود ائیرپورٹ پر ایسے روکا گیا جیسے دہشت گردوں کو روکا جاتا ہے،، میرے ساتھ ہونے والے اس سلوک سے بہت دکھ ہوا ،، حکومت ہم پر انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے ،، گزشتہ دنوں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو لندن جانے سے روک دیا تھا،،اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو میں حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نام نہ ہونے کے باوجود ائیرپورٹ پر ایسے روکا گیا جیسے دہشت گردوں کو روکا جاتا ہے،،انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے عمران خان اپنا چہرہ بے نقاب کررہے ہیں،،حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب اپنی کابینہ میں بھی دائیں بائیں دیکھ لیں، 240 کنال اراضی کی بات ایسی ہی ہے جیسے 56 کمپنیوں کے بات کی جاتی ہے،،ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ پرویز الہٰی بھی تو پنجاب حکومت میں رہے ہیں تو انہوں نے کیوں پروڈکشن آرڈر رولز نہیں بنائے؟واضح رہے کہ نیب حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس کی تحقیقات کر رہا ہے جس میں گرفتاری سے بچنے کیلئے انہوں نے حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی ہے،، حمزہ شہباز اور ان کے بھائی سلمان شہباز کے خلاف غیر قانونی پل اور 56 کمپنیوں سے مبینہ تعلق کی تحقیقات بھی جاری ہیں جس کی بناء پر نیب نے گذشتہ ماہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔