آج معاشرہ میں نام نہاد عالموں نے طرح لوگوں کی مال و آبرو حتیٰ کہ دین وایمان کو بھی داؤ پر لگارکھاہے۔ اس کی ایک جھلک اس واقعہ میں دیکھی جا سکتی ہے اس واقعہ کوپڑھئے اور خودکو ایسے عاملوں سے بچائیے اور اپناتعلق اللہ سے جوڑ کر خود کو شریعت کاپابند بنائیے کہ سب مشکلات کا واحد حل یہی ہے ۔حضرت مولانا حکیم محمد اخترؒ فرماتے ہیں کہ ایک صاحب میرے پاس آئے کہ میرا کاروبار ٹھپ ہے۔ میں نے پوچھا کہ اس سے پہلے کہیں گئے تھے۔ان صاحب نے کہا کہ ہاں ناظم آباد میں ایک عامل کے پاس گیاتھا اسنے پوچھا کہ کیا شکایت ہے۔ میں نے کہا کہ میراکاروبار ٹھپ ہے۔ اس نے کہا کہ تمہارا نام کیاہے۔ پھرمیری اماں کا نام پوچھا۔ اس کے بعد اس نے کہا کہ تین دن کے بعد آنا۔ میرا جو موکل ہے وہ جادو یا کالا عمل جو ہو گا تلاش کر لائے گا لیکن اس کی فیس پانچ سو روپے ہے انہوں نے پانچ سو روپے دے دئیے اور تین دن کے بعد گئے کہا کہ جب میں وہاں گیاتو اس نے مٹی میں لگا ہوا ایک کاغذ اورکتھا چونا لگا ہوا ایک کپڑا مجھے دیا ,جس میں گیارہ سوئیاں چبھی ہوئی تھیں اور اس کے اندر ایک کاغذ تھا جس میں تین مرتبہ لکھاتھا کاروبارٹھپ ، کاروبار ٹھپ، کاروبار ٹھپ اور میرا نام بھی لکھا ہواتھا اور صاحب میری اماں کا نام بھی لکھا ہواتھا۔ میں نے کہا کہ پانچ سو روپے جو اس نے آپ سے لیے تو معلوم بھی ہے کہ اس کے بعد اس کو کیاکرناپڑا۔ کاروبار ٹھپ تو اس نے آپ سے پوچھ ہی لیاتھا فرق صرف یہ ہے کہ آپ نے ایک دفعہ کہاتھا۔ اس نے تین جگہ لکھ لیا، کاروبار ٹھپ، کاروبار ٹھپ، کاروبارٹھپ اور آپ سے آپ کا اور آپ کی والدہ کانام بھی پوچھ لیا تھا۔ اس میں بھی اس کے موکل کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اب آپ سے جو پانچ سو روپیہ لیا ہے۔ یہ صرف گیارہ سوئیوں کا دام ہے۔ ایسا نفع بخش بزنس کہاں ملے گا آپ بے کار عاملوں کے پاس جا رہے ہیں آپ بھی یہی کام شروع کر دیں جو آئے اس سے پوچھئے کیا شکایت ہے کیا کاروبار ٹھپ ہے وہ کہے گا ہاں۔ پھر آپ اس سے اس کا نام پوچھئے اور اس کی والدہ کا نام پوچھئے بس کاغذ پر تین دفعہ لکھ دیا کاروبار ٹھپ اور گملہ میں مٹی ڈال کر اس کاغذ اور ذرا سے کپڑے پر مٹی لگا کر گیارہ سوئیاں چبھو دو۔ بس ایک دفعہ دس ہزار سوئیاں خرید لو۔ دس ہزار سوئیوں سے دس لاکھ کما لو گیارہ سوئیوں پر پانچ سو روپے کا جو نفع ہے اس کا ذرا آپ تصور کیجئے۔ تب وہ ہنسے اور کہا کہ افوہ! بے وقوف بن گئے۔ توبہ توبہ! آج سے میں کسی عامل کے پاس نہیں جاؤں گا۔ واقعی ان میں اکثر ٹھگ ہیں اتنا ڈرا دیتے ہیں کہ بے چارہ کی آدھی جان وہیں سوکھ جاتی ہے کہ اوہو! تمہارے اوپر بڑا خطرناک کالا عمل کیاگیاہے اس طرح ڈرا کر پیسے لے لیتے ہیں۔حضورؐ کے صدقے ہمارے پاس سب وظیفے موجود ہیں ان کو پڑھتے رہیں پھرکسی عامل کی ضرورت نہیں البتہ کامل کی ضرورت ہے اس لیے عامل کو نہ تلاش کرو، کامل کو تلاش کرو۔