ہمارے معاشرے میں پسند کی شادی کو کسی حد تک ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور بیشتر والدین کی یہی خواہش ہوتی ہے ان کی اولاد والدین کی مرضی سے شادی کرے- اس بات سے قطعہ نظر کہ پسند کی شادی ہونی چاہیے یا نہیں ہم یہاں صرف والدین کی مرضی سے شادی کرنے پر حاصل ہونے والے فوائد کے حوالے سے بات کریں گے- یہ فوائد معاشرے پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین کے بیان کردہ ہیں جن کے مطابق والدین کی مرضی سے کی جانے والی زیادہ تر کامیابی سے ہمکنار ہوتی ہے-
مرضی کی شادی
ہمارے معاشرے میں پسند کی شادی کو قدرِ معیوب سمجھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ مختلف مواقع پر ساری زندگی یہ بات سنائی دیتی رہتی ہے کہ دونوں کی مرضی کی شادی ہے- تاہم اگر شادی والدین کی مرضی سے ہو تو کسی دوست رشتے دار کو ایسی بات کہنے کا موقع ہی نہیں میسر آتا-
پسند ناپسند
پسند کی شادی ابتدا میں تو پسند کی رہتی ہے لیکن کبھی کبھار یہ پسند ناپسند میں بدلنے لگتی ہے- جبکہ جو شادی والدین کی مرضی سے اس میں ایسا کم ہی ہوتا ہے اور زندگی ایک طویل مدت تک خوبصورت لگتی ہے-
مضبوط خاندان
ایسی شادی جو والدین کی مرضی سے کی جائے دونوں خاندانوں کے درمیان مضبوط رابطے اور اعتماد سے بھرپور رشتے کا باعث بنتی ہے مضبوط ہوتا ہے۔
زندگی بھر رشتہ نبھانا
والدین کی مرضی سے کی جانے والی شادی میں دونوں خاندان خوش دلی اور بھرپور انداز میں شرکت کرتے ہیں- اور اسی وجہ سے میاں بیوی کے دماغ میں یہ بات گھر کرلیتی ہے کہ انہیں اپنے خاندانوں کو مایوس نہیں کرنا- لہذا اس جوڑے میں ایک مضبوط رشتہ قائم کرنے کی خواہش جنم لیتی ہے جس کی بنا پر وہ ہر ممکن اس رشتہ کو نبھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
عزت
والدین جب اپنے بچوں کی شادی اپنی مرضی سے طے کرتے ہیں تو یہ کوشش کی جاتی ہے کہ آپ کے لئے بہترین انتخاب کیا جائے- اور والدین کا بہترین انتخاب عموماً گھر میں ایک خوشگوار ماحول کا سبب بنتا ہے اور گھر کے تمام افراد ایک دوسرے کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں
ایک دوسرے کے قریب رہنا
والدین کی مرضی سے کی جانے والی شادی میں جوڑے ابتدا میں ہی ایک دوسرے کے قریب آجاتے ہیں تاکہ ایک دوسرے کو بہتر طریقے سے سمجھا جاسکے- اس طرح جوڑے کے نئے سفر کا آغاز بہتر انداز میں ہوتا ہے جو ان کے آنے والی زندگی کو مثالی بنا دیتا ہے-
یکساں حالات
عموماً والدین اپنے بچوں کی شادیاں اپنے ہی جیسے طبقے تعلق رکھنے والے لوگوں طے کرتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ اس عمل سے لڑکا اور لڑکی معاشرتی تفریق کا شکار نہیں ہوتے اور جلد ہی ایک دوسرے کے ساتھ سمجھ جاتے ہیں۔
کام چور اور عیاش
لڑکیوں کو کم سے کم اس بات کا یقین ہوتا ہے کہ ان کے والدین ان کے لیے جس لڑکے کا انتخاب کریں گے وہ یقیناً بہترین ہوگا- اس بات کا امکان کم ہوگا کہ لڑکا کام چور اور عیاش ثابت ہو اور لڑکی کی زندگی تباہ ہوجائے۔