counter easy hit

مولانا فضل الرحمٰن کے مارچ اور دھرنے کا پاکستان اور خود عمران خان کو سب سے بڑا فائدہ کیا ہوا ہے ؟ سہیل وڑائچ کا تبصرہ آپ کو حیران کر ڈالے گا

لاہور (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں کامیابی کا پیمانہ صرف ایک ہے اور وہ یہ کہ آپ نے عام لوگوں کی معاشی حالت بہتر کی ہے یا خراب؟ پی ٹی آئی اس حوالے سے ابھی تک کوئی بڑا دعویٰ بھی نہیں کر سکتی، گورنر اسٹیٹ بینک البتہ بہتری کی نوید ضرور سنا رہے ہیں۔

نامور کالم نگار سہیل وڑائچ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ شرح سود کم ہونے والی ہے، ادائیگیوں کا توازن بہتر ہو گیا ہے وغیرہ وغیرہ مگر سچ تو یہ ہے کہ دانش وری کی ان باتوں سے عام آدمی کا پیٹ نہیں بھرتا۔جس طرح دبائو میں خان کا استعفیٰ دینا غلط روایت ہو گا اسی طرح یہ بھی سوچنا چاہئے کہ اگر یہ دھرنا نہ ہوتا تو کیا حکومتِ وقت سیاسی ڈائیلاگ کے بارے میں سوچتی۔ بظاہر حکومت سیاسی ڈائیلاگ سےکوئی دلچسپی نہیں رکھتی تھی۔وہ اگر مذاکرات کا دروازہ کھول بھی رہے ہیں تو مصلحتاً اور مجبوری کے تحت۔ اگر یہ دھرنا نہ ہوتا تو نواز شریف جیل میں ہی مر جاتے، زرداری کو اسپتال نہ لیجانے کے حیلے بہانے ڈھونڈے جاتے۔ تاجروں کو فکسڈ ٹیکس لگانے کے بجائے نوٹس دیئے جا رہے ہوتے۔ اگر یہ دھرنا نہ ہوتا تو چند اور بیورو کریٹ بھی نیب کے شکنجےمیں آ چکے ہوتے۔ یہ دھرنا نہ ہوتا تو تحریک انصاف ابھی تک خواب غفلت میں ہوتی ساتھ ہی سیاسی انتقام کا ٹوکہ اور تیزی سے چلتا ہوا کئی اور سیاسی سر بھی کاٹ چکا ہوتا۔کاش یہ دھرنا امن سے ختم ہو، مولانا وزیراعظم کے استعفیٰ کی شرط ختم کر کے جمہوری آزادیوں کی شرط منوا کر تاریخ میں سرخرو ہوں۔ دوسری طرف وزیراعظم عمران خان اس دھرنے سے سبق سیکھیں، انتقام اور احتساب کے سرکش گھوڑے سے نیچے اتر کر فلاح و بہبود کے پھریرے لہرائیں۔ پارلیمان کے اندر افہام و تفہیم سے قانون سازی شروع کریں۔ صدارتی آرڈیننسوں کی فیکٹری بند کریں۔ نیب قوانین کے بارے میں اتفاق رائے کریں۔ کشمیر پر ایک متفقہ پالیسی بنا کر حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ کمیٹیاں بنائیں۔ کاش اس دھرنے سے دبائو، زیادتی اور جبر و ظلم ختم ہو کر امن و آشتی کا دور شروع ہو۔یاد یہ رکھنا چاہئے کہ یہ ملک نہ کسی ایک فرد کا ہے اور نہ کسی ایک ادارے کا، یہ ہم سب کا ہے۔ حکومت اکیلی ریاستی گاڑی نہیں چلا سکتی اپوزیشن کی شرکت ناگزیر ہے۔ اسی طرح آزاد میڈیا پر پابندیوں سے ریاست کی جمہوری صحت خراب سے خراب تر ہو رہی ہے۔ نواز شریف سزا یافتہ سہی، انسان تو ہیں انہیں انسانی حقوق تک نہ دینا سراسر زیادتی تھی۔ آصف زرداری بدنام سہی بیمار تو ہیں، انہیں طبی سہولتیں تک نہ دینا ظلم ہے۔ حکومت نے چلنا ہے تو اسے بدلنا ہو گااور اگر حکومت نے اپنے طور اطوار نہ بدلے تو پھر حکومت کا رہنا مشکل ہو گا۔ یہ کرکٹ نہیں کہ سب ٹیموں اور سب کھلاڑیوں سے لڑ کر آپ جیت جائیں۔ اِس کھیل میں جتنے زیادہ اتحادی ہوں ، جتنی مفاہمت ہواتنا ہی سیاسی کھیل کامیاب رہتا ہے۔(ش س م)

what, is, the, biggest,benefit, of, Dharna, and, Azadi March, of, Molana Fazal, to, Government

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website