اسلام آباد(ویب ڈیسک)انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرات کیے جس میں پاور سیکٹر کے نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تیسرے روز کے مذاکرات کا دور بھی ختم ہوچکا ہے۔ مذاکرات میں آئی ایم ایف کو پاور سیکٹر کی کارکردگی و صلاحیت کا جائزہ پیش کیا گیا جس پر آئی ایم ایف کے وفد نے پاور سیکٹر کے نقصانات پر تشویش کا اظہار کیا۔آئی ایم ایف نے پاکستان کو بجلی بقایاجات کی وصولی کیلئے بہتری کے اقدامات کرنے اور پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں کے مستقل حل کے اقدامات کرنے کا کہا ہے۔آئی ایم ایف کے مطابق گردشی قرضے معیشت کے دوسرے شعبوں کو بھی متاثر کررہے ہیں جب کہ نقصان میں جانے والی بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں اصلاحات کا عمل تیز کیا جائے۔مذاکرات میں آئی ایم ایف وفد کو بریفنگ دی گئی کہ بجلی پر سبسڈی کو صرف کم آمدن افراد تک محدود کیا ہے اور بجلی چوری کی روک تھام کیلئے ملک بھر میں اقدامات شروع کردیئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی پاور سیکٹر میں نقصانات اور وصولیوں کی تفصیلات آئی ایم ایف کے فراہم کی گئی تھیں۔پاکستان اورآئی ایم ایف کے مذاکرات، پاور سیکٹر کی کار کردگی کا ڈیٹا پیش آئی ایم ایف کی ٹیم ابتدائی طور پر صرف معیشت کے مختلف شعبوں سے متعلق اعداد و شمار پر بریفنگ لے رہی ہے اور 12 نومبر سے شروع ہونے والے پالیسی سطح کے مذاکرات میں ان پر اپنا نکتہ نظر پیش کرے گی۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ 20 نومبر تک جاری رہے گا، حال ہی میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے پاکستان کو 5 سے 6 ارب ڈالر ملیں گے۔