لندن (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے منحرف رہنما چودھری نثار علی خان اگرچہ پارٹی قیادت سے رابطے میں نہیں ہیں لیکن انہوں نے لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں سے ملاقات کی۔ تفصیلات کے مطابق چودھری نثار علی خان نے سابق خاتون اول بیگم کلثوم نواز
کے انتقال پر تعزیت کے لیے حسن اور حسین نواز سے ملاقات کی۔جس کے بعد دوسری مرتبہ ملاقات میں بھی انہوں نے حسن اور حسین نواز سے بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور ان کے لیے دعائے مغفرت بھی کی۔ چودھری نثار علی خان کی نواز شریف کے صاحبزادوں سے دو ملاقاتوں کو مختلف نظریے سے بھی دیکھا جا رہا ہے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ شاید چودھری نثار علی خان مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر ضمنی انتخاب میں حصہ لیں۔یاد رہے کہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر چودھری نثار علی خان نے کوئی تعزیتی پیغام تو جاری نہیں کیا تھا البتہ لندن میں بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں شرکت ضرور کی تھی۔ چودھری نثارعلی خان کی بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں شرکت مسلم لیگ ن کے لیے بھی ایک سرپرائز تھا۔ واضح رہے کہ چودھری نثار علی خان نے پارٹی قیادت سے اختلافات کی وجہ سے آزاد حیثیت میں عام انتخابات 2018ء میں حصہ لیا تھا۔عام انتخابات سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما چودھری نثار علی خان نے پارٹی قیادت کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
چودھری نثار علی خان نے عام انتخابات 2018ء میں چار نشستوں سےحصہ لیا جس میں دو نشستیں قومی اسمبلی جبکہ دو صوبائی اسمبلی کی تھیں۔ چودھری نثار علی خان کو قومی اسمبلی کی دو نشستوں این اے 59 اور این اے 63 سے اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 12 سے شکست کا سامنا ہوا، جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 10 سے چودھری نثار علی خان کامیاب قرار پائے لیکن چودھری نثار علی خان نے پنجاب اسمبلی میں حلف نہیں اُٹھایا اور نہ ہی اسپیکر ، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حصہ لیا۔چودھری نثار علی خان کے کچھ قریبی ذرائع نے بتایا کہ چودھری نثار علی خان قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63 راولپنڈی سے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن حال ہی میں موصول ہونے والی خبروں کے مطابق سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63 سے ضمنی الیکشن نہ لڑنے اور بیرون ملک روانہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چودھری نثار علی خان لندن میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ مقیم ہیں اور تاحال ان کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کے حوالے سے بھی کوئی خبر سامنے نہیں آئی۔