اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم نواز شریف اوراپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے درمیان دو گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے دوران احتساب عدالت کے کل کے ممکنہ فیصلے اور آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی اور دونوں نے اتفاق کیا کہ سویلین بالادستی پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، دونوں بھائیوں نے اتفاق کیا ہے کہ احتساب عدالت سے جو بھی فیصلہ آیا اس پر قانونی راستہ اختیار کریں گے اور فیصلہ خلاف آنے پر ابتدائی مرحلے میں پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کیا جائے گا۔ جیونیوز کے مطابق شریف برادران کی اسلام آباد کے منسٹر انکلیو میں دو گھنٹے تک ملاقات جاری رہی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پارٹی امور پر مشاورت کی گئی۔ اس طویل ملاقات کے دوران اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں پر غور کیا گیا اور احتساب عدالت کے کسی بھی ممکنہ فیصلے کی روشنی میں پارٹی کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا۔ ونوں بھائی اس نتیجے پر پہنچے کہ آئندہ قومی اسمبلی اجلاس کےدوران دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو اپویشن لیڈر کے چیمبر میں چائے پر مدعو کیا جائے گا اور اپویشن جماعتوں کی مشاورت سےتحریک انصاف کی حکومت کیخلاف متفقہ حکمت عملی طے کی جائے گی تاکہ حکومت کو ٹف ٹائم دیاجاسکے ۔ لیگی رہنمائوں کاکہناتھاکہ حکومت سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے اور یہ ایک مرتبہ پھر ماضی کی تاریخ دہرارہے ہیں۔