اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے سعودی عرب سے جن افراد کو پہلے ہی ڈی پورٹ کیا جا رہا تھا انہیں نئے رہا کروائے جانے والے قیدی ظاہر کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ شیخ فیاض الدین نے کہا ہے کہ بیرون ملک قیدیوں کی واپسی کیلیے سب کمیٹی بنائے جائے گی جو وزارت خارجہ کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین نے سوال کیا کہ سعودی ولی عہد نے جن قیدیوں کی واپسی کا وعدہ کیا تھا، ان میں کتنے واپس آئے؟ سیکرٹری اووسیز وزارت نے بتایا کہ وہاں سے اب تک 579 پاکستانی رہا کیے گئے ہیں۔ شیخ فیاض الدین نے کہا کہ یہ لوگ تو وہ ہیں جو پہلے سے ڈی پورٹ ہو رہے تھے۔رکن کمیٹی نور الحسن تنویر نے کہا کہ وزارت سمندر پار پاکستانیز کے حکام پرانی فہرستیں پیش کر رہے ہیں، ہمیں یہ بتایا جائے کہ جن 579 کو رہا کرنے کا سعودی ولی عہد نے کہا تھا وہ کہاں ہیں؟ اس حوالے سے رکن کمیٹی مہرین رزاق بھٹو نے سوال کیا کہ وزارت سمندر پار پاکستانی قیدیوں کیلئے کیا کر رہی ہے؟ یا درہے کہ گزشتہ روز بتایا گیا تھا کہ پاکستان کی جانب سے سعودی حکومت کو درخواست کیے جانے کے 2دن بعد ہی پاکستان کے 260قیدی رہا کر دیے گئے ہیں۔لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ پرانی فہرستیں پیش کر کے نئے قیدی ظاہر کیے گئے تھے۔ یاد رہے کہ رواں برس سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی رہائی کا حکم وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر دیا تھا۔ اس کے علاوہ دو روز قبل پاکستانی سفیر نے سعودی وزیرخارجہ سے ملاقات میں قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے بات کی تھی۔سعودی وزیرداخلہ سے پاکستانی سفیر نے ملاقات کی ، ملاقات میں باہمی اور مشترکہ معاملات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پاکستانی سفیر نے ان لاچار پاکستانی قیدیوں کا معاملہ بھی اٹھایا جنہوں نے اپنی سزا پوری مکمل کرلی ہے لیکن وہ واجبات اور جرمانے ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں اور قید کی مدت گزرنے کے بعد بھی جیلوں میں ہیں۔