امریکی عدالت کے جج نے امریکی صدر کے خلاف فیصلہ دیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سوشل میڈیا پر ناقدین کو بلاک نہیں کرسکتے۔ یہ امریکی آئین کی پہلی ترمیم کے تحت اظہاررائے کی آزادی کے حق کی خلاف ورزی ہے۔
ٹوئٹر پرکچھ صارفین کی جانب سے صدر ٹرمپ پر تنقیدی ٹوئٹ کیے گئے ، جس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے اُن ‘ یوزرز کو بلاک کردیا تھا جس کے بعد بلاک کیے جانے والے صارفین نے صدر ٹرمپ پر مقدمہ کردیا۔
سماعت کے دوران جج نے کہا کہ ٹرمپ کے ٹوئٹس عوامی حیثیت رکھتے ہیں۔
دوسری طرف محکمہ انصاف کی جانب سے یہ اعتراض اٹھایا گیا کہ اس فیصلے سے آئین کی پہلی ترمیم کے تحت خود صدر ٹرمپ کے حقوق متاثر ہوئے ہیں جس کے تحت انہیں یہ اختیار ہے کہ جن لوگوں سے وہ بات نہیں کرنا چاہتے انہیں بلاک کردیں مگر جج نے یہ اعتراض بھی مسترد کردیا۔