لاہور(ویب ڈیسک) ہائیکورٹ نے آٹومیٹک سسٹم پر منتقل نہ کئے جانے والے پنجاب بھر کے سروس سٹیشنز 10روز میں بند کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے پنجاب بھر کی مساجد اور مزارات کے وضو کا پانی کو پودوں کو دینے کا حکم بھی دے دیا،، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ احکامات پر عمل نہ کرنے والوں کو جیل بھجوا دیں گے،، نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ نے فنی خرابی کے باعث بند ہونے والے لاہور کے95بند واٹر فلٹریشن پلانٹ بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت نے قرار دیا کہ عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے والوں کو جیل بھجوا دیں گے۔ صاف پانی کومحفوظ کرنے سے متعلق کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے درخواستوں پر سماعت کی جس میں کہا گیا کہ صاف پانی کو محفوظ بنانے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری اوقاف اور ایم ڈی واسا عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف سیکرٹری پنجاب نے پانی کو محفوظ کرنے سے متعلق عدالتی سماعت کی تعریف کی اور بیان دیا کہ پانی زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے۔ پانی کو محفوظ کرنے سے متعلق عمل درآمد کے معاملے پر فقدان ہے۔ اس وقت پانی کی ایک ایک بوند قیمتی ہے عدالتی حکم پر من و عن عمل کیا جائے گا۔ عدالت کی کاوش سے پانی کو بچالیں گے۔ ایم ڈی واسا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ عدالتی حکم پر سروس سٹیشنز مالکان سے 95لاکھ روپے پانی کے چارجز کی مد میں وصول کرلیے گئے ہیں،،