لاہور/واشنگٹن (آئی این پی) ایک تحقیقی سروے سے ثابت ہوا ہے کہ داستان گو، کہانیاں بنانے والے یا لفاظی کرنے والے مرد خواتین کے لیے پرکشش ثابت ہوتے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں نارتھ کیرولینا اسٹیٹ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف نیویارک بفیلو نے 388طالب علموں کا سروے کیا جن میں 55فیصد طالبات شامل تھیں۔ خواتین کے مطابق مقررحضرات اور داستان گو مرد معاشرے میں ایک بلند مقام رکھتے ہیں خواہ وہ کم پرکشش اور عام وضع قطع کے ہی حامل کیوں نہ ہوں۔اس سروے میں خواتین کو مردوں کے لکھے گئے بیان کے تحت ان کو پسند یا نہ پسند کرنے کا اختیار دیا گیا اور مرد کی تصویر کے ساتھ اس کی داستان گوئی کی صلاحیتوں کا ذکر بھی کیا گیا تھا جب کہ دیگر کوائف میں ایسے مرد شامل تھے جن میں کہانی سازی کی صلاحیت کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے برعکس مردوں کو کوئی پرواہ نہیں تھی کہ کوئی خاتون یا لڑکی کہانیاں بیان کرسکتی ہے یا نہیں۔اب اس سروے کے دوسرے مرحلے میں شرکا سے پوچھا گیا کہ ان کے سامنے جن خواتین و حضرات کے کوائف ہیں ان میں سے کون کون اچھے شوہر یا بیوی ثابت ہوسکتے ہیں اور ان کے اسٹیٹس کو نمبردے کردرجہ بندی کرنے کو بھی کہا گیا۔ سروے میں اس بات کا مشاہدہ کیا گیا کہ مرد ہو یا خواتین دونوں نے ہی کہانی گو خواتین و حضرات کو دیگر کے مقابلے میں زیادہ پسند کیا۔ خصوصا خواتین نے بھی کہانی کہنے والے مردوں میں زیادہ دلچسپی لی، تقریرکا فن بھی خواتین کو متاثرکرتا ہے کیونکہ ان کے خیال میں ایسے مرد زیادہ بلند مرتبہ ہوتے ہیں۔اس سروے سے ایک ارتقائی پہلو بھی سامنے آیا ہے کہ کہانیاں سنانا اور داستان گوئی انسان کی ازلی عادت ہے۔ یہ اپنائیت اور لیڈرشپ کے خواص کو بھی ظاہرکرتی ہے۔ دوسری جانب یہ کسی انسان کی تخلیقی صلاحیتوں کو بھی ظاہر کرتی ہے۔