لاہور; معروف قانون دان نعیم بخاری کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو قید با مشقت میں چکی کی جگہ ہارمونیم دیا جائے گا تا کہ وہ ریاضت کر سکیں،،نواز شریف نے بھارت سے آئے اداکاروں کو گانا بھی سنایا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم
نواز شریف کو احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی جا چکی ہے۔احتساب عدالت کے سزا سے متعلق سنائے گئے فیصلے میں نواز شریف کو قید با مشقت سزا سنائی گئی تھی۔اسی متعلق جب جب معروف قانون دان سے پوچھا گیا کہ نواز شریف قید با مشقت کے طور پر کون سا کام لیا جائے گا تو ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے چکیاں کوئی نہیں پسوائے گا بلکہ ان کو ایک ہارمونیم دیا جائے گا تا کہ وہ گانا گانے کی ریاضت کر سکیں۔نعیم بخاری کا مزید کہنا تھا کہ میں نے سنا ہے کہ نواز شریف کی آواز بہت اچھی ہے۔اور ایک بار انہوں نے بھارت سے آئے ہوئے اداکاروں کو گا نے بھی سنائے تھے۔۔نواز شریف نے انہیں سنایا تھا کہ ” جائیں تو جائیں کہاں”۔ نعیم بخاریکا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کالج میں مجھ سے دو سال پیچھے تھے۔میں ان کو تب سے جانتا ہوں۔۔یاد رہے کہ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف،، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو قید کی سزا سنائی تھی۔احتساب عدالت کے فیصلے کی تفصیلات منظرعام پر آئیں جس کے مطابق نوازشریف کو 10سال قید
بامشقت اور ایک سال کی اضافی قید کی سزا ہوئی، مجموعی طور پر 11سال قید کی سزا سنائی گئی۔ مریم نواز کو مجموعی طور پر 8سال قید کی سزا سنائی گئی۔ مریم نوازکی سات سال اور ایک سال اضافی سزائیں ایک ساتھ شروع ہوں گی۔ابتدائی معلومات کے مطابق نواز شریف کو 10 سال جبکہ مریم نواز کو 7 سال قید بامشقت ہوئی تھی۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جیلوں اور قید و بند کی صعوبتوں سے ڈرنے والے نہیں، نواز شریف کا استقبال کرنا آئینی اور قانونی حق ہے۔نجی نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کے استقبال کے لیے کارکنوں کے ہمراہ 13 جولائی کو ایئرپورٹ پہنچوں گا اور کارکن دوران استقبال سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پرامن طریقے سے نواز شریف کا استقبال کریں گے جب کہ کارکنوں کی گرفتاریاں الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھا رہی ہیں اور پارٹی صدر کی حیثیت سے کارکنوں کی گرفتاریوں پر خاموش نہیں بیٹھوں گا۔(ن) لیگ کے صدر نے کہا کہ شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہیں اور تمام جماعتوں کو برابری کی بنیاد پر انتخابی مہم چلانے کا موقع ملنا چاہیے۔شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن لیگی کارکنان کی گرفتاری کا نوٹس لے، پولیس حنیف عباسی کو بھی گرفتار کرنا چاہتی ہے