کراچی(ویب ڈیسک) آئی جی سندھ نے کہا ہے کہ چینی قونصلیٹ پر دہشت گرد حملے کے بعد سیکیورٹی کو مزید غیر معمولی بنائے جانے کے حوالے سے سندھ پولیس رینجرز اور قانون نافذ کرنیوالے دیگر اداروں اور سندھ میں قائم تمام سفارت خانوں پر مشتمل واٹس ایپ گروپ کا قیام عمل میں لایا جائے۔ آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام کی زیر صدارت کراچی میں قائم سفارت خانوں کے 28 قونصلیٹ جنرلزو نمائندگان سے خصوصی اجلاس و ملاقات کے دوران سیکیورٹی اقدامات سمیت دیگر ضروری امور اور باالخصوص باہمی روابط کو مزید مربوط اور مضبوط بنانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے دوران بریفنگ سیکیورٹی ترجیحات و اقدامات کا تفصیلی احاطہ کرتے ہوئے تجویز دی کہ تمام سفارت خانوں کی عمارتوں کے منتخب کردہ پوائنٹس پر واچ ٹاورزاور سی سی ٹی وی کمانڈ اینڈ کنٹرول رومزکا قیام اشد ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ چینی قونصلیٹ پر دہشت گردانہ حملے کو سامنے رکھتے ہوئے کراچی پولیس کی جانب سے ایس او ایس نامی سافٹ ویئر متعارف کیا جارہا ہے جو تمام قونصل خانوں کو دیا جائیگا۔آئی جی سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے کہا کہ وہ ماہانہ بنیادوں پر تمام قونصلیٹ جنرلزو نمائندگان سے اجلاس و ملاقات کو باقاعدہ ایک شیڈول کے تحت یقینی بنائیں تاکہ انکی تجاویز اور مشاورت سے سیکیورٹی کے جاری اقدامات و حکمت عملی کو مزید بہتر اور فول پروف بنایا جا سکے۔ اس موقع پرانھوں نے تمام قونصلیٹ جنرلزو نمائندگان و دیگر مہمانان گرامی کی آمد پر انکا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس و ملاقات میں ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ، ڈی آئی جی آرآرایف،ڈی آئی جی ساؤتھ،ڈی آئی جی اسپیشل برانچ،ڈی آئی جی آپریشن،ایس ایس پی ساؤتھ، اور ایس پی ایف ایس سی اسپیشل برانچ کے علاوہ امریکا، چائنا، یو اے ای،قطر، بنگلہ دیش، جاپان کویت،سری لنکا اٹلی، جرمنی، سعودیہ عرب، سوئٹزر لینڈ، اومان، ملائشیا، روس، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، ترکی، بحرین، افغانستان، فرانس، ایران، برطانیہ، شمالی کوریا، یمن، پولینڈ اور مراکش کے قونصلیٹ جنرلز و نمائندگان نے شرکت کی۔