راولپنڈی (ویب ڈیسک) راولپنڈی اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملی بھگت کے بعد سیکورٹی کے لیے نصب جیمرز بند کرنے پر 5 اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قیدیوں سے ملی بھگت کے بعد سیکورٹی کے لیے نصب جیمرز بند کرنے پر 5 اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے
جن میں ہیڈ وارڈر محمد حیات، وارڈر اللہ دتہ، وارڈر شاہد قمر، اسسٹنٹ سپریڈنٹ ساجد خان اور چیف وارڈر اے ایس آئی جلال شامل ہیں۔ پانچوں معطل اہلکاروں کے خلاف مزید محکمانہ کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے۔ تحقیقات کے مطابق اہلکار قتل کے مقدمے میں اسیر ڈاکٹر عرفان کے ساتھ مل کر جیمرز بند کردیا کرتے تھے اور سنگین مقدمات میں ملوث اسیران کو سہولیات فراہم کرتے۔ دوسری جانب جیل حکام نے قیدی ڈاکٹر عرفان کو اڈیالہ جیل سے ملتان جیل منتقل کردیا ہے۔دوسری جانب قیدی کی پرسرار ہلاکت نے جیل انتظامیہ کی کارگردگی کا پول کھول دیا، جیل انتظامیہ نے قیدی کی ہلاکت کو خود کشی قرار دے کر معاملہ دبا دیا۔ جیل ذرائع کے مطابق راولپنڈی اڈیالہ جیل کی بیرک نمبر 1/8 میں بلال نامی قیدی قاتلانہ حملہ میں ہلاک ہوا، اڈیالہ جیل میں مبینہ طور پر قتل ہونے والے بلال حسین چوری کے کیس میں جیل میں قید تھا۔ ذرائع کے مطابق بلال کو مبینہ طور پر اس کے مخالف نے سیل میں پھانسی دے کر قتل کیا، دونوں کے درمیاں سات دن پہلے جھگڑا ہوا تھا، بلال کو قتل کر کے رسی ڈال کر لٹکایا گیا تا کہ خود کشی قرار دے کر معاملہ دبا دیا جائے۔