لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اعلان کیا ہے کہ مدتِ ملازمت مکمل ہونے کے بعد بالکل مفت قانونی معاونت فراہم کریں گے،، ’ہم نے پاکستان کی بہتری کے لیے سمت کا تعین کیا، ملک کو آگے لے کر چلنے کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا‘۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی صحافتی تنظیموں کے وفد سے ملاقات ہوئی جس میں عہدیداران نے جسٹس ثاقب نثار کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا،، چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پاکستان کی بہتری کے لیے سمت کا تعین کیا، ملک کو آگے لے کر چلنے کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،، جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد فری لیگل کلینک کا آغاز کروں گا اور جسے بھی قانونی معاونت کی ضرورت ہوئی اسے بالکل مفت مدد فراہم کروں گا،، جسٹس میاں ثاقب نثار 18 جنوری 1954ء میں لاہور میں پیدا ہوئے اور انہوں نے جامعہ پنجاب سے اپنی قانون کے ڈگری حاصل کی۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس ثاقب نثار نے 1980 میں وکالت کا پیشہ اختیار کیا اور 1982 میں وہ ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ بنے بعد ازاں 1994 میں انہیں سپریم کورٹ کا ایڈووکیٹ بننے کا اعزاز حاصل ہوا،، سن 1998 میں جسٹس ثاقب نثار کو ہائی کورٹ کے جج کے عہدے پر ترقی دی گئی جبکہ 2010 میں انہیں سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا،، یاد رہے کہ جسٹس ثاقب نثار نے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف 31 دسمبر 2016 کو اٹھایا تھا، اُن کی مدتِ ملازمت 17 جنوری 2019 کو مکمل ہوجائے گی جس کے بعد جسٹس آصف سعید خان کھوسہ منصفِ اعلیٰ کا عہدہ سنبھالیں گے۔