counter easy hit

افغانستان میں واپس آئے تو سب سے پہلے کیا کریں گے ؟ طالبان

کابل(انٹرنیشنل ڈیسک) افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغانستان کے شہریوں کو یقین دلاتے ہیں کہ طالبان کی آمد کے بعد ملک میں امن واپس آئے گا اور مخالفین کو عام معافی دی جائے گی،، طالبان واپس آتے ہیں تو ان کی آمد 1996 کی طرح نہیں ہوگی۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغانستان کے شہریوں کو یقین دلاتے ہیں کہ طالبان کی آمد کے بعد ملک میں امن واپس آئے گا اور مخالفین کو عام معافی دی جائے گی،، غیرملکی خبر رساں ادارے رائٹر سے بات کرتے ہوئے ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ اگر افغانستان میں امن اور طالبان واپس آتے ہیں تو ان کی آمد 1996 کی طرح نہیں ہوگی،، طالبان ترجمان نے کہا کہ ہم افغان عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ طالبان کی جانب سے انہیں کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہوگا، ہماری مخالفت صرف غیرملکی افواج کی وجہ سے ہے، ایک مرتبہ غیرملکی افواج کا انخلا اور امن معاہدے پر دستخط ہوجائیں پھر ملکی سطح پر لوگوں کو عام معافی دی جائے گی،، ذبیح اللہ مجاہد کا مزید کہنا تھا کہ ہماری طرف سے کوئی بھی چاہے اس کا تعلق پولیس، فوج، حکومت یا کسی بھی شعبے سے ہو، اسے ہماری طرف سے انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا،، طالبان ترجمان کا بیان اس موقع پر سامنے آیا ہے کہ جب افغان امن عمل کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور طالبان رہنماؤں کے درمیان حالیہ تین ماہ کے دوران مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں۔