لاہور (نیوز ڈیسک ) سینئر تجزیہ کار عامر متین نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ کو توسیع دے کرعمران خان نے حکومت پکی کرلی، پاکستانی کی تاریخ میں ایک ہی حکومت تھی،جس نے مدت پوری کی،یہ سویلین حکومت پیپلزپارٹی کی تھی۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر چیف ایک اپنا کلچر دے کر جاتا ہے،اس وقت باجوہ کلچر چل رہا ہے، اگریہ تبدیلی ہوجاتی جو اس کے حق میں ہیں وہ یہ دلائل پیش کررہے ہیں،نئے آرمی چیف آتے تو امریکی انتظامیہ نے دوبارہ ان سے ملاقات کرنی تھی، دوبارہ خیالات کا جائزلیا جانا تھا۔وزیراعظم عمران خان آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا سوال اکثر ٹال دیتے تھے۔تاہم آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع نہ ہوتی توحیرانگی کی بات ہوتی۔اس کے مخالف عمران خان سمیت کہتے ہیں کہ ادارہ بڑا ہوتا ہے، اس میں پروموشن کے مسائل بھی ہوتے ہیں۔شان بھی وہ نہیں رہتی ہے،ایک بات ہے کہ عمران خان نے حکومت کی مدت پکی کرلی ہے۔سویلین حکومت میں پیپلزپارٹی نے ہی اپنی مدت پوری کی تھی۔جب انہوں نے جنرل کیانی کو توسیع دی تھی۔ یہ پاکستانی کی تاریخ میں ایک ہی حکومت تھی۔ اگریہ تبدیلی ہوجاتی جو اس کے حق میں ہیں وہ یہ دلائل پیش کررہے ہیں،نئے آرمی چیف آتے تو امریکی انتظامیہ نے دوبارہ ان سے ملاقات کرنی تھی، دوبارہ خیالات کا جائزلیا جانا تھا۔خیال رہے کہ گشتہ روز پاکستانی میڈیا پر اس وقت کھلبلی مچی جب شام ہوتے ہی وزیر اعظم آفس سے جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، حکومت کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان نے آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے خطے میں موجود صورتحال کے پیش نظر جنرل قمر جاوید کی باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی ہے جس کے بعد پاکستان کی متعبر شخصیات سیاسی و صحافتی شخصیات کی جانب سے وزیر اعظم کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا جبکہ کچھ ناقدین کی جانب سے اس فیصلے کی تنقید بھی کی گئی