گوجرانوالہ (ویب ڈیسک) تحریک لبیک کے سربراہ خادم رضوی نے سعودی عرب سے ملنے والی امداد پر اپنا ردعمل دے دیا۔وزیر اعظم عمران خان کو قرضے سے بچنے کا نسخہ بتا دیاخادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ جو کوئی ملک کا سربراہ آتا ہے ،وہ قرض مانگنے چلا جاتا ہے۔
قرضوں سے بچنا ہے تو حضور کی ناموس کی حفاظت کا عہد کرنا۔تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک الیکشن 2018 سے کچھ عرصہ قبل پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر ابھری اور ایسی ابھری کے چھا گئی۔ تحریک لبیک نے ملک بھر میں اپنی سیاسی طاقت کا لوہا منوایا تاہم اس فائدہ تحریک لبیک کو ہونے کی بجائے اس کا نقصان مسلم لیگ ن جیسی بڑی پارٹیوں کو ہوا جن کا ووٹ ٹوٹ گیا تاہم اس کے باوجود تحریک لبیک 3 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ۔ الیکشن کے بعد بھی تحریک لبیک پوری طرح سے سیاست میں موجود ہے اور مختلف سیاسی اور حکومتی معاملات میں اپنا موقف بھرپور طریقے سے پیش کرتی ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے ملنے والی امداد پر خادم حسین رضوی نے اپنا ردعمل دے دیا۔وہ گوجرانوالہ میں اپنے کارکنان سے خطاب کر رہے تھے۔انکا کہنا تھا کہ جو حکمران آتا ہے وہ قرضے مانگنے چل پڑتا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم کو قرض سے بچنے کا نسخہ بتاتے ہوئے کہا کہ اگر قرض سے بچنا ہے تو حضورﷺ کی ناموس پر پہرہ دینا ہوگا کیونکہ ناموس رسالت کے تحفظ کا عہد کرنے والوں کو قرض کی ضرورت نہیں رہتی۔انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان لبرل ازم کیلئے نہیں بلکہ رسول اللہ کے دین کے نفاذ کیلئے معرض وجود میں آیا۔ پاکستان کسی کی جاگیر نہیں۔