اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ محتسب ادارے سے اس وقت ن لیگ اور تحریک انصاف کو شکایات ہیں لیکن نیب کے اندر اس وقت بہت خوفناک صورتحال چل رہی ہے، نیب میں اس وقت یہ صورتحال ہے کہ حکومت کو کچھ بتاتے ہیں، عوام کو کچھ جبکہ اندرکھاتے کچھ اور ہی چل رہا ہوتا ہے، جیسے ہی نیب کے افسران کے علم میں آتا ہے کہ درست کو غلط اور غلط کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تو وہ کہیں نہ کہیں بات ضرور کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی حامدمیر کا کہنا تھا کہ نیب سے مسلم لیگ ن اورتحریک انصاف کے رہنماؤں کو شکایات ہیں، یہ اظہار مجھ سے رہنماؤں کی جانب سے نجی ملاقاتوں میں کیا گیا ، جے آئی ٹی کی رپورٹ ابھی سامنے نہیں آتی تھی کہ لیک ہوگئی تھی ، جن لوگوں نے اس رپورٹ کو قبل از وقت لیک کیا اور جن وزرا نے اس رپورٹ پر تبصرے کئے تو ان کی وجہ جے آئی ٹی رپورٹ کی حیثیت سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے پہلے ہی متنازعہ ہوگئی تھی اور رہی سہی کسر چیف جسٹس کے ریمارکس نے نکال دی،حکومت میں شامل لوگوں اور جے آئی ٹی کی رپورٹ کولیک کرنیوالوں نے خود اپنانقصان کیا اور اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار لی ہے۔ لیکن جو بھی ہو پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ نیب شروع سے ہی متنازعہ رہاہے اور پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہواہے کہ اپوزیشن اور حکومت نے نیب پر تنقید کرنا شروع کردی ہے ، اس وقت کوئی پارٹی بھی نیب سے مطمن نظر نہیں آتی ، اس وقت حکومت اور اپوزیشن میں نیب کے بارے میں اتفاق رائے پایا جاتاہے ۔ لیکن نیب کے اندر اس وقت بہت خوفناک صورتحال چل رہی ہے، نیب میں اس وقت یہ صورتحال ہے کہ حکومت کو کچھ بتاتے ہیں، عوام کو کچھ جبکہ اندر کھاتے کچھ اور ہی چل رہا ہوتا ہے، جیسے ہی نیب کے افسران کے علم میں آتا ہے کہ درست کو غلط اور غلط کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تو وہ کہیں نہ کہیں بات ضرور کرتے ہیں۔