اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی تنظیم فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات ہمارے اپنے مفاد میں ہیں، بھارت کوشش کر رہا ہے ایف اے ٹی ایف کو استعمال کرکے پاکستان کو بلیک لسٹ قرار دے سکے۔عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نواز شریف یا آصف زرداری سے کوئی ڈیل نہیں کر رہی، پلی بارگین نیب کے قوانین میں شامل ہے اور وہ ہی کسی بھی قسم کی ڈیل کر سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں کرفیو ختم ہونے پر ہی نریندر مودی کا اصل امتحان شروع ہوگا، جموں اور لداخ میں مسلم آبادی کم ہے وہاں لاک ڈاؤن اتنا سخت نہیں۔انہوں نے کہا کہ جتنا وزیر اعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کیلئے کام کیا اتنا آج تک کسی رہنما نے نہیں کیا، اگرہم اپنا فیصلہ بدل لیتے تو ہم میں اور مودی میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کلبھوشن یادیو تک قونصلررسائی کا قدم عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہاہے کہ2020نئے انتخابات اور مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کا سال ہو گا،قوم خود عمران خان سے استعفیٰ لے گی، ملک کو بند گلی میں لا کر کھڑا کر دیا گیا ہے،جس سے صرف مارشل لا اور نئے انتخابات ہی نکال سکتے ہیں،مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت صرف عوام سے ڈیل کرتی ہے۔احسن اقبال نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے اس ملک کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا ہے،ہم نے اس ملک کو 5 سال ترقی کی راہ پر ڈالا،ملک سے اندھیرے دور کئے، سی پیک منصوبہ لائے،اس ترقی کو ختم کرنے کے لئے عمران خان کو بیرونی فنڈز کے ذریعے ہم پر مسلط کیا گیا، اتنے سالوں سے عمران خان اس غیر ملکی فنڈ کا حساب نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک سال میں ملک کو پتھر کے دور میں پہنچا دیاگیا ،معیشت انتہائی حد تک گر گئی،لاکھوں بے روزگار اور خط غربت سے نیچے آ گئے ہیں،عمران خان نے پاکستان کو خطرناک زون میں داخل کر دیا ہے اور اگر ایک سال اور یہ حکومت رہی تو ملک دیوالیہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری ہر کوئی ٹانگیں کھینچ رہا تھا لیکن ہم نے ترقی کر کے دکھائی،آج انہوں نے اپوزیشن کو جیل میں ڈال کر میڈیا کو مکمل کنٹرول کر لیا ہے۔عمران خان نے آج تک یونین کونسل کا نظام تک نہیں چلایا۔انہوں نے ڈیل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہماری ڈیل آئین اور عوام کے ساتھ ہیں۔دنیا مان چکی ہے کہ نواز شریف کو غلط سزا ہوئی۔اگر نواز شریف کو انصاف نہ ملا تو دنیا کا کوئی سرمایہ کار پاکستان میں نہیں آئے گا۔مجھے یقین ہے کہ نواز شریف کو انصاف اور ریلیف ضرور ملے گا۔انہوں نے کہاکہ اس ملک کو بند گلی میں لا کر کھڑا کر دیا گیا ہے۔جس سے صرف مارشل لا اور نئے انتخابات ہی نکال سکتے ہیں۔آئین اور جمہوریت کے تحت آزادانہ انتخابات کے ذریعے حقیقی نمائندہ حکومت آئے اور ملک کو بحران سے نکالے۔2020نئے انتخابات کا سال اور مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کا سال ہو گا۔قوم خود عمران خان سے استعفیٰ لے گی۔ان ہائوس تبدیلی یا عدم اعتماد کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔اس حکومت کے اتحادی بھی جوابدہ ہیں،یہ حکومت عوام میں مقبولیت کھو بیٹھی ہے۔آج ہمارا ملک سفارتی تنہائی کا شکار ہے جو چوڑیاں پہن کر اسلام آباد میں بیٹھا ہے۔