اسلام آباد (ویب ڈیسک ) پیپلز پارٹی کے سینیٹر مو لابخش چانڈیوں نے کہاہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایمان افروز بیان دیا ہے اور مجھے لگ رہاہے کہ کوئی سرپرائز دیکر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے ۔نجی ٹی وی کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں گفتگو کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہاکہ اس وقت جس قسم کی فضا بن چکی ہے ، اس سے تقسیم کا تاثر نہیں جانا چاہئے ، وفاقی وزرا جو بیان دیتے ہیں ، نیب کی جانب سے ان پر عمل کیاجاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایمان افروز بیان دیا ہے اور مجھے لگ رہاہے کہ فوج کوئی سرپرائز دے دے اور اس کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے جس طرح بات کی ہے کہ انتظار کریں تو اب انتظار شروع ہوگیاہے ، ہمیں اب اس کاجواب دینا چاہئے ۔واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کے بعد شروع ہونے والی لڑائی شدت اختیار کرگئی،بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے کئی سیکٹرز پر بھاری گولہ باری، پاک فوج کی جانب سے بھی بھرپور اور منہ توڑ جواب دے کر دشمن کے کئی مورچے تباہ کر دیے گئے، درجنوں بھارتی فوجیوں کے جہنم واصل ہو جانے کی بھی اطلاعات۔ تفصیلات کے مطابق لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر کئی محاذوں پر پاک فوج اور بھارتی فوج کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں فضائی حملے کا جھوٹ بے نقاب ہونے کے بعد بھارتی فوج آپے سے باہر ہوگئی اور منگل کی شام کو لائن آف کنٹرول کے متعدد سیکٹرز پر شدید فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع کردیا۔بھارتی فوج کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد پاک فوج نے بھی منہ توڑ جواب دیا۔ آخری اطلاعات تک لائن آف کنٹرول کے متعدد سیکٹرز پر جاری جھڑپیں شدت اختیار کر گئی ہیں۔ پاک فوج نے بھرپور جوابی کاروائی کرتے ہوئے اب تک کئی بھارتی چیک پوسٹیں تباہ جبکہ درجنوں بھارتی فوجیوں کو جہنم واصل کیا ہے۔ اس حوالے سے دفاعی تجزیہ نگار زید حامد نے بھی تصدیق کی ہے۔پاکستانی فوج کی پہلی شہادت۔۔ پاک فوج کے جہانزیب نے بجوات سیالکوٹ میں جام شہادت نوش کر لیا۔ پاکستان آرمی کے 5 جوان زخمی ۔ جوابی حملہ میں پاکستان آرمی نے ٹینکوں سے حملہ کرتے ہوئے دشمن کے 10 مورچے تباہ کر دیے، 24 دشمن کے فوجی مارےزید حامد کے مطابق سرحدی علاقوں میں شدید جھڑپوں کے دوران پاکستانی فوج کی پہلی شہادت ہوئی ہے۔ پاک فوج کے جہانزیب نے بجوات سیالکوٹ میں جام شہادت نوش کر لیا ہے۔ جبکہ پاکستان آرمی کے 5 جوان زخمی ہوئے ہیں۔ جوابی حملہ میں پاکستان آرمی نے ٹینکوںسے حملہ کرتے ہوئے دشمن کے 10 مورچے تباہ کر دیے۔اس جوابی حملے میں دشمن کے 24 فوجی مارے گئے اور 31 زخمی ہوئے۔ زید حامد کی جانب سے سرحدی علاقوں میں جھڑپوں کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی گئی ہے:دوسری جانب پاکستانی حدود کی خلاف کے بعد بھارت پر پاکستانی فوج کا خوف طاری ہوگیا ہے، پاکستان کے جوابی حملے کے پیش نظر ایل اوسی کے قریبی گاؤں اور آبادی کو خالی کروانا شروع کردیا ہے، بھارت کے نزدیک پاکستانی ایئرفورس کسی بھی وقت جوابی کاروائی کرسکتی ہے۔یہ بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ پاک فوج کے متوقع جوابی حملے سے بھارتی فوج پر خوف طاری ہوگیا ہے۔ سرحدی علاقوں میں قائم چیک پوسٹوں سے کئی بھارتی فوجی خوفزدہ ہو کر اپنی چیک پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی پنجاب سے خبریں آرہی ہیں کہ بھارت نے پاکستان سے ملحقہ ایل اوسی کے علاقوں کو خالی کروانا شروع کردیا ہے۔بھارتی میڈیا نے بے بنیاد اور من گھڑت دعویٰ کیا کہ ہماری ایئرفورس نے پاکستان کی حدود میں گھس کربڑا نقصان کیا اور تین سے دو سو سے زائد لوگوں کو مارا ہے۔ ایک طرف بھارت کا پاکستان میں ایئرسٹرائیک اور متعدد بندے ہلاک کرنے کا دعویٰ تو دوسری خوف کا عالم طاری ہے کہ اب ان کا کیا بنے گا؟ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان کے جوابی حملے کے پیش نظر ایل اوسی کے قریبی گاؤں اور آبادی کو خالی کروانا شروع کردیا ہے، بھارت کے نزدیک پاکستانی ایئرفورس کسی بھی وقت جوابی کاروائی کرسکتی ہے۔دوسری جانب وزیرخارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے بالاکوٹ کے قریب مبینہ دہشتگردی کیمپ کو ٹارگٹ کرنے کا دعویٰ مسترد کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا کیمپ میں بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا دعویٰ بھی بے بنیاد ہے،پاکستان وقت اور جگہ کا انتخاب کرکے جوابی کاروائی کرے گا، وزیراعظم نے کل نیشنل کمانڈ اتھارٹی اور پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا ہے، اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔وزیرخارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک سوال پر واضح کیا کہ بتایا کہ پاکستانی ملٹری یا سیاسی لیڈرشپ کا کام ہے کہ ہندوستان کی کاروائی پر کب، کیسے اور کس نوعیت سے جواب دینا ہے؟ یہ لیڈر شپ کا ٹیسٹ ہے۔ ہمارا مقصد انتشار پھیلانا نہیں ہے، ہم نے پہلے بھی خطے میں امن کی بات کی ہے۔ لیکن قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔۔ ہمارا مقصد انتشار پھیلانا نہیں ہے، ہم نے پہلے بھی خطے میں امن کی بات کی ہے۔ لیکن قوم کو مایوس نہیں کریں گے۔