اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مفکر اسلام علامہ قاری محمد زوار بہادر نے اپنے ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہےکہ مولاناصاحب آپ کے بڑے آج بھی کانگریس میں بیٹھ کر پاکستان مردہ باد کے نعرے لگاتے ہیں ، آپ نے پاکستان سے لیا ہی ہے کبھی دیا کچھ بھی نہیں ۔
آپ سے پہلی بار اسلام آباد کی سیٹ چھینی گئی تو آپ کو اسلام یاد آگیا ہے ، ناموس رسالتؐ اور ختم نبوتؐ یاد آگئی جب نواز شریف قومی اسمبلی میں ختم نبوتؐ کے قانون میں ترمیم کر رہا تھا تو آپ کے پاسچھ وزارتیں تھیں چار کمیٹیوں کے چیئرمین آپ کے تھے آپ کی زبان پر اس وقت ختم نبوتؐ کا نام کیوں نہیں آیا ۔ مولانا فضل الرحمان بھی دوغلی پالیسی کے تحت لگے ہوئے ہیں جیل میں جا کر نواز شریف سے کہتے ہیں کہ جناب میں آپ کی رہائی کیلئے آزادی مارچ کر رہا ہوں ۔ زرداری اور بلاول بھٹو سے ملتے ہیں تو انہیں کہتے ہیں کہ میں تو آپ کی جان چھڑانے کیلئے دھرنا دے رہا ہوں ۔ ایسا جھوٹا آدمی ختم نبوتؐ کا پہرہ دے سکتا ہے؟ بالکل نہیں ۔ علامہ محمد زوار بہادر نے عمران خان کی اقوام متحدہ میں تقریر پرکہا ہے کہ پاکستان میں آج تک کسی لیڈر کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ وہاں ناموس رسالتؐ پر بات کرے ۔کشمیر کے مسئلے پر ایک دو جملوں سے زیادہ ہمارا کوئی وزیراعظم وہاں بول نہیں سکا ۔وزیراعظم عمران خان کی تقریر سے لگ رہا تھا کہ وہاں ہمارا ترجمان کھڑا ہے ، پونا گھنٹہ انگریزوں کو آئینہ دکھایا جو اسلام فوبیا کا شکار ہیں ۔ وزیراعظم عمران خان کو پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ ڈٹ جائیں شاید اللہ پاک آپ سے ناموس رسالتؐ کیلئے کوئی کام لینا چاہتا ہے ۔ اگر ناموس رسالتؐ کیلئے آپ ڈٹ گئے تو ایک فضل الرحمان نہیں ہزاروں فضل الرحمان بھی آجائیں تمہارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ۔