اسلام آباد; چیف جسٹس پاکستان نے راولپنڈی میں زچہ و بچہ ہسپتال کے دورے کے بعد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پہنچ گئے۔نجی ٹی وی چینل نیوز کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کے دورے کے دوران صحافی نے سوال کیا”آپ ایک امیدوارکے کہنے میں راولپنڈی ہسپتال گئے کیا یہ قبل ازوقت دھاندلی
نہیں؟“کے جواب میں چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میں نے دورہ راولپنڈی کسی کے کہنے پرنہیں کیا،شیخ رشید نے راولپنڈی آنے کا نہیں کہا،میں ہسپتالوں کو بہتر بنانے کا مقصدلےکر نکلاہوں۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میں نے کسی کی انتخابی مہم کاٹھیکہ نہیں اٹھایا،یہ تاثرغلط ہے کہ شیخ رشید کی دعوت پرراولپنڈی گیا، میڈیا اس منفی تاثر کو زائل کرے،میں ہسپتالوں کو بہتر بنانے کا مقصدلیکر نکلا ہوں۔واضح رہے کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے آج دوران سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار سے ہسپتال کے دورہ کی درخواست کی تھی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے راولپنڈی میں زچہ وبچہ ہسپتال کا دورہ کیا تو عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی چیف جسٹس ثاقب نثار کی آمد کا سن کر ہسپتال پہنچ گئے اور ان جانے کی کوشش کی تو سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں روک لیا۔نجی ٹی وی چینل نیوز کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے راولپنڈی میں زچہ و بچہ ہسپتال کا دورہ کیااور ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا ۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی چیف جسٹس پاکستان کی آمد کا سن کر وہاں پہنچے اور ہسپتال کے اندر جانے کی کوشش کی تو سیکیورٹی اہلکاروں نے
ان کو اندر جانے کی اجازت نہ دی تاہم بعد میں سکیورٹی اہلکاروں نے شیخ رشید کو اندر جانے کی اجازت دے دی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے راولپنڈی میں زچہ وبچہ ہسپتال کا دورہ کیا اور ہسپتال کے مختلف حصوں کا دورہ کیا،چیف انجینئر پی ڈبلیو ڈی کی سرزنش کی،اس موقع پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید بھی موجود تھے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہسپتال کا ساراسٹرکچرتباہ ہو گیا،ہسپتال کی تعمیر فوری طور پر شروع کریں ،کسی کو ایک دن کی بھی چھٹی نہیں ملے گی،انہوں نے کہا کہ جو بھی فنڈز درکار ہیں سب ملیں گے ،قانونی طور پر درکار ہر قسم کی مدد کریں گے ۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ 18 ماہ میں ہسپتال ہر صورت فعال ہوناچاہئے،15 دن میں رپورٹ دیں ہسپتال کی چابی کب حوالے کریں گے ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کادورہ کیا اورہسپتال کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا اور مریضوں سے سہولیات بارے دریافت کیا،چیف جسٹس ثاقب نثار نے فارمیسی سے ادویات اور فلٹریشن پلانٹ سے پانی کے نمونے حاصل کر لئے ۔چیف جسٹس کا کہناتھا کہ ادویات اور پانی کے نمونوں کاباضابطہ ٹیسٹ کرایاجائےگا،اس موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈاکٹرزسے مختلف ایشوزپربات چیت بھی کی۔چیف جسٹس نے وارڈز کے دورہ کے موقع پر مریضوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آپ کا کیاحال ہے؟۔مریضوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال میں ڈاکٹرزکم ہیں۔چیف جسٹس نے ہسپتال کے فلٹریشن پلانٹ سے پانی کانمونہ بھی لیااورخودبھی پانی پی کرچیک کیا۔