لاہور(ویب ڈیسک ) لاہور کے علاقے فیصل ٹاؤن کے ایک مکان سے کم عمر ملازمہ کی لاش برآمد کی گئی ہے۔پولیس کے مطابق ملازمہ کی لاش مکان کے سوئمنگ پول سے برآمد کی گئی۔پولیس نے بتایا کہ 11 سالہ ملازمہ کی لاش سوئمنگ پول میں پانی کی سطح پر تیر رہی تھی جب اسے دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی گئی۔بعد ازاں پولیس نے ہلاک ہونے والی ملازمہ کے 17 سالہ عزیز کو گرفتار کرلیا، جس پر ابتدا میں لڑکی کو ریپ کے بعد قتل کا الزام لگایا جارہا تھا۔ماڈل ٹاؤن پولیس نے ڈان کو بتایا کہ گرفتار کیا جانے والا لڑکا بھی اسی مکان میں ملازم تھااور یہ مکان ابراہیم نامی شخص کا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جس روز واقعہ پیش آیا تو مالکان گھر سے باہر تھے اور دونوں ملازمین ہی گھر میں موجود تھے۔سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) نے بتایا کہ اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو سوئمنگ پول سے نکالا، انہوں نے بتایا کہ ملازمہ کی گردن پر نشانات تھے جس نے تفتیش کاروں معاملے کی سنگینی کے حوالے سے الرٹ کیا۔انہوں نے بتایا کہ جب اس حوالے سے ملازمہ کے عزیز سے تفتیش کی گئی تو ان کے بیانات مسلسل تبدیل ہورہے تھے اور بعد ازاں اس نے لڑکی کے ریپ کا اعتراف کرلیا۔ایس پی نے بتایا کہ ملزم نے اپنے جرم کو چھپانے کے لیے لڑکی کو سوئمنگ پول میں ڈبو دیا۔ان کا کہنا تھا کہ لڑکی کے والدین کو واقعے کے حوالے سے اطلاع دے دی گئی ہے اور انہیں لڑکی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوانے پر راضی کرلیا گیا ہے تاکہ کیس میں مزید ثبوت حاصل کیے جاسکیں۔ اطلاع دے دی گئی ہے اور انہیں لڑکی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوانے پر راضی کرلیا گیا ہے تاکہ کیس میں مزید ثبوت حاصل کیے جاسکیں۔