لاہور(ویب ڈیسک) (ایس ایس پی) رائو انوار ملازمت سے ریٹائر ہو گئے۔ معلومات کے مطابق رائو انوار نے 37سال پولیس کی ملازمت کی۔ (ایس ایس پی) رائو انوار 1982کو پولیس میں بطور (اے ایس آئی) بھرتی ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال نقیب اللہ قتل کیس کے بعد کسی عہدے پر کام نہیں کر رہے تھے۔ خیال رہے کہ چند روز قبل نقیب اللہ قتل کیس کے مرکزی ملزم سابق ایس پی رائو انوارنے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرائی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ان کا نام (ای سی ایل) سے نکالا دیا جائے کیونکہ وہ عمرہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ درخواست میں وفاقی اور سندہ حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔ جمعرات کو دائر کی جانے والی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے 23 جنوری 2018 کے حکم نامے کے بعد نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ رائوانوار نے کہا ہے کہ انہوں نے ٹرائل کورٹ سے قانون کے مطابق ضمانت پر رہائی حاصل کی ہے اور ٹرائل کورٹ ہی کے حکم پر ان کا پاسپورٹ ضبط کیا گیا۔ سابق پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ ان کے بچے ملک سے باھر رہائش پزیر ہیں اور وہ پاکستان نہیں آسکتے کیونکہ ان کو جان کا خطرہ ہے،ان کا کہ کہنا تھا کہ وہ ٹرائل کورٹ میں ہر پیشی پر پیش ہوتے ہیں اور مستقبل قریب میں اس کا فیصلہ ہوتا ہوا، نظر نہیں آرہا۔ رائو انوار کا کہنا ہے کہ میں بیان حلفی دیتا ہوں کہ ملک سے باہر ہونے کے باوجود ٹرائل کورٹ میں پیش ہوتا رہوں گا۔ رائوانوار کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹرائل کورٹ سے قانون کے مطابق ضمانت پر رہائی حاصل کی ہے اور ٹرائل کورٹ ہی کے حکم پر ان کا پاسپورٹ ضبط کیا گیا۔ سابق پولیس افسر رائو انوار کا مزید کہنا تھا کہ ان کے بچے ملک سے باھر رہائش پزیر ہیں اور وہ پاکستان نہیں آسکتے کیونکہ ان کو جان کا خطرہ ہے۔ رائو انوار نے کہا کہ وہ ٹرائل کورٹ میں ہر پیشی پر پیش ہوتے ہیں اور مستقبل قریب میں اس کا فیصلہ ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا۔ رائو انوار کا کہنا تھا کہ میں بیان حلفی دیتا ہوں کہ ملک سے باہر ہونے کے باوجود ٹرائل کورٹ میں پیش ہوتا رہوں گا،میرے بیرون ملک جانے سے ٹرائل میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔