لاہور(ویب ڈیسک ) سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ این آر او کی باتیں کرنے والے بتائیں کہاں ہے این آر او۔ جیل میں (ن) لیگی رہنماؤں اوراہل خانہ سے ملاقات کے دوران نواز شریف جسمانی طور پر کمزور نظر آرہے تھے، ان کی صحت ناساز تھی لیکن وہ مسکرا کر کچھ چھپاتے رہے انہوں نے کہا کہ میری صحت بہتر ہے، میں نے تو کوئی این آراو نہیں مانگا، این آراو کی باتیں کرنے والے بتائیں کہاں ہے این آر او ۔ملاقات کے دوران نواز شریف لیگی رہنماؤں سے بیگم کلثوم نواز کا ذکر بھی کرتے رہے، ان کا کہنا تھا کہ جب جیل میں تھا تو بیگم کلثوم نوازکی طبعیت خراب ہونے پرجیل حکام کوکہا تھا کہ ٹیلی فون کروا دیں لیکن ٹیلی فون تک نہیں کروایا یہ صدمہ آج بھی ہے کہ آخری ایام میں ان سے بات تک نہیں کرسکا۔ صحافی نے پوچھا کہ جیل میں آپ کس چیزکو زیادہ یاد کرتے ہیں جس پر نواز شریف نے کہا کہ جیل میں کلثوم بہت یاد آتی ہیں۔ملاقات کے دوران مریم اورنگزیب نے کہا کہ میاں صاحب میں ٹی وی پرآپ کا بھر پور دفاع کرتی ہوں، آپ دیکھتے ہیں ناں جس پر نواز شریف نے قہقہے کے ساتھ جواب دیا کہ مجھے ٹی وی کی سہولت ہی میسرنہیں۔ جیل میں مجھے ٹی وی ملنا چاہیے لیکن ابھی تک نہیں دیا گیا، روزانہ صرف ایک اخبار دے دیا جاتا ہے وہی پڑھتا رہتا ہوں۔خواجہ آصف نے نواز شریف کو موجودہ ملکی حالات پر بریفنگ دی جس پرنواز شریف نے ملکی معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جو ترقیاتی کام کیے وہ ختم کیے جا رہے ہیں، سنا ہے پھر سے بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ شروع ہو گئی ہے، ہم نے بھر پور کوششوں سے لوڈ شیڈنگ پر قابو پالیا تھا۔