اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد 18 اگست کو حلف اٹھائیں گے۔ اس حلف برداری کی تقریب کے لیے ان کی شیروانی کہاں سے آئے گی؟ سن کر ہر پاکستانی عش عش کر رٹھے گا۔ امکان ہے کہ عمران خان اپنی حلف برداری کی تقریب میں نئی شیروانی پہنیں گے ہی نہیں، بلکہ وہ اپنی پرانی شیروانی ہی پہن کر حلف اٹھائیں گے۔ 25 جولائی کو انتخابی فتح کے بعد عمران خان کے لیے نئی شیروانی سلوانے کا آرڈر دیا گیا تھا، بعد میں عمران خان نے شیروانی کی بجائے ویسکوٹ سلوانے کا کہہ دیا، تاہم بعد ازاں ویسکوٹ کا آرڈر بھی منسوخ کر دیا گیا۔
عمران خان کے قریبی ذرائع کے مطابق قائداعظم محمد علی جناح کی روایت کی پیروی کرتے ہوئے حلف برداری کی تقریب میں عمران خان شیروانی ضرور پہنیں گے، تاہم وہ گزشتہ وزرائے اعظم کی روایت کو توڑتے ہوئے نئی شیروانی سلوانے کی بجائے پرانی ہی پہنیں گے
۔واضح رہے کہ ایسی تقریبات کے لیے راولپنڈی کے’جلیل ٹیلر اینڈ ڈریپرز‘ گزشتہ 40سال سے پاکستان کی سیاسی اشرافیہ کے ملبوسات تیار کر رہے ہیں، اب انہوں نے بلیو ایریا اسلام آباد میں بھی اپنی ایک آؤٹ لیٹ قائم کر لی ہے جو پارلیمنٹ ہاؤس سے بمشکل دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔