واشنگٹن: امریکی ادارے نے آزاد کشمیر میں بھارتی دراندازی کے خلاف کارروائی میں ایف 16 طیارے کے استعمال کے بھارتی الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارتی طیارے کو مار گرانے کے لیے جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیارے کا استعمال کیا۔ جے ایف 17 تھنڈر چینی ساختہ جنگی طیارہ ہے جسے پاکستان اور چین نے مشترکہ طور پر تیار کیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی طیارے کو گرانے اور پائلٹ ابھی نندن کو حراست میں لینے کی کارروائی میں ایف سولہ طیارہ استعمال ہونے کے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں ہیں۔ رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ بھارتی طیارہ روسی ساختہ ایم آئی جی 21 تھا جو 1960 سے بھارتی فضائیہ کے زیر استعمال ہے اور پاکستان کی جوابی کاروائی میں تباہ ہونے والا طیارہ مگ 21 ہی تھا۔ اس بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ایشیا اسپیسفک کالج آسٹریلیا کے ایک نشانک موٹوانی نے نشریاتی ادارے کو بتایا کہ یہ طیارے مختلف حادثات کا شکار ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے بھارتی پائلٹس اس جہاز کو اڑتا تابوت قرار دیتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق بھارت کے بھاری دفاعی بجٹ کے باوجود ان طیاروں کا استعمال مسائل کی نشاندہی کرتا ہے کیوں کہ بجٹ میں ایک بڑی رقم اس کی دیکھ بھال اور تنخواہوں کی مد میں مختص کی جاتی ہے۔ رپورٹ میں بھارتی پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے حال ہی میں کی گئی تحقیقات کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ طیاروں کو جدید بنانے کے لیے بجٹ کی رقم کا 14 فیصد حصہ خرچ ہوتا ہے جو قطعی طور پر ناکافی ہے۔ قبل ازیں بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان نے حالیہ کارروائی میں اے آئی ایم-120 سی 5 ایڈوانس میڈیم رینج فضا سے فضا میں مار کرنے والا میزائل فائر کیا جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ ایف 16 وائپر طیاروں کا استعمال کیا گیا۔