لاہور(ویب ڈیسک ) صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے حمزہ شہباز کے لیے کشمیری کے بعد ککڑی مافیا ک اصطلاح ایجاد کردی۔تفصیلات کے مطابق پاکستانی سیاست میں سیاسی اقدار کا معیار بہتر ہونے کی بجائے گرتا جارہا ہے۔مخالفین کی جانب سے دوسروں کو نیچا دکھانے کے لیے جس طرح اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جاتا ہے اسکی مثال نہیں ملتی۔تاہم اب پاکستانی سیاست میں ایک اور مگر خطرناک روایت چل نکلی ہے اور وہ روایت دوسروں کو انکی قومیتوں کی بنیاد پر نشانہ بنانا ہے۔بہت سی بری سیاسی اختراعات کی طرح اس اختراع کا سہرا بھی ہماری سابقہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کو جاتا ہے جنہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو ان کے معروف نام عمران خان سے بلانے کی بجائے عمران خان نیازی کہہ کر بلانے کو ترجیح دی۔اکثر لیگی رہنما وزیر اعظم کو طنزیہ انداز میں عمران خان نیازی یا عمران نیازی کہہ کر پکارتے نظر آئے۔یہانتک کہ وزیر اعظم عمران کو سرکاری نوٹیفیکیشن کے تحت یہ کہنا پڑا کہ انکو سرکاری دستاویزات میں صرف عمران خان کے نام سے پکارا اور لکھا جائے۔تاہم مسلم لیگ ن کی جانب سے لفظ ”نیازی” کی تکرار جاری رہی جس پر حکومت اراکین نے شریف خاندان کے لیے ”کشمیری” کی اصطلاح ایجاد کردی۔جب انکو اس حوالے سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تو انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگ لی تاہم اب انہوں نے حمزہ شہباز کے لیے ”ککڑی مافیا ” ی اصطلاح ایجاد کر دی ہے۔انکا کہنا تھا کہ رانا مشہود اور حمزہ شہبازکُکڑی مافیا کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ککڑی مافیا کا احتساب کےنتیجے میں چیخنا،چلاناعوام کو سمجھ آ رہا ہے