اسلام آباد: فنانس بل ایکٹ بننے کے بعد 7 ہزاراشیاء پرکسٹم ڈیوٹی کا اطلاق آج سے کردیا گیا۔فنانس بل 2018 ایکٹ بننے کے بعد آج سے 7 ہزار اشیاء پر کسٹم ڈیوٹی کا اطلاق ہوگیا۔ بل کے مطابق لیدر، ٹیکسٹائل، اسٹیل مصنوعات گارمنٹس سمیت 7 ہزار سے زائد درآمدی اشیاء مہنگی ہوں گی
جب کہ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 6 ارب 19 کروڑ پچاس لاکھ روپے کا ریلیف اورکسٹمزڈیوٹی میں ردوبدل سے ایف بی آرکو22 ارب 77 کروڑ 50 لاکھ کااضافی ریونیو ملے گا۔دوسری جانب یکم جولائی سے لنڈے کے کپڑے، الیکڑک گاڑیاں، موبائل فون، بچوں کی کتابیں، کاپیاں، اسٹیشنری کا سامان، ڈیری، آلو، ڈبے والا دودھ، کھاد، پولٹری، وٹامن بی بارہ، وٹامن ایچ ٹو، ایل ای ڈی پارٹس، ایل ای ڈی بلب، ایل ای ڈی ٹیوب، انرجی سیونگ سمیت دیگرمصنوعات یکم جولائی سے سستی ہوں گی۔انکم اورسیلزٹیکس سے متعلق ترامیم اورردوبدل کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا اوراینٹی منی لانڈرنگ اورسی ایف ٹی قواعدوضوابط میں بھی ترمیم کردی گئی۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے آخری بجٹ میں فنانس ایکٹ 2018 میں صرف 19 ترامیم متعارف کرانے پر رضا مندی کا اظہار کردیا، جن میں سے زیادہ تر ترامیم انکم ٹیکس کے حوالے سے ہیں۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکو مت کی جانب سے متعارف کروائی جانیوالی ان ترامیم میں سے 12 انکم ٹیکس اقدامات سے متعلق ہیں، 4 سیلز ٹیکس اقدامات سے متعلق جبکہ 3 کا تعلق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سے ہے اور یہ تمام ترامیم رواں برس یکم جولائی سے نافذ ہوجائیں گی۔تاہم سیمنٹ اور سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی کی نظر ثانی شدہ شرح صدر ممنون حسین کی جانب سے دی جانیوالی منظوری کے اگلے روز ہی نافذ کردی جائیگی۔
فنانس ایکٹ 2018 کے ذریعے سیمنٹ پر ایکسائز ریٹ 1.25 روپے فی کلو سے بڑھا کر 1.5 روپے فی کلو کردیا گیا تھا جبکہ تمام طرح کی سگریٹ پر ایکسائز ر یٹ 6 روپے تک کا تھا تاہم اس ایکٹ کے ذریعے تمباکو پر 10 روپے فی کلو کی بھاری لیوی کو بھی ختم کردیا گیا۔خیال رہے فنانس بل 2018 میں حکومت نے انکم ٹیکس میں 104 ترامیم جبکہ سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 33 ترامیم متعارف کرائی تھیں۔ حکومت کی جانب سے انفرادی طور پر انکم ٹیکس میں کچھ تبدیلیاں کی گئیں تھیں اور اس میں کسی بھی بے قائدگی کو ختم کرنے کیلیے ایکٹ میں ایک شق شامل کی گئی تھی جس کے مطابق 8 لاکھ روپے سے زائد سالانہ تنخواہ دار شخص 2 ہزار روپے ٹیکس ادا کرے گا۔اس حوالے سے ٹیکس ادا نہ کرنے کے بجائے جن افراد کی تنخواہ 4 لاکھ سے 8 لاکھ کے درمیان ہوگی وہ ایک ہزار روپے ٹیکس ادا کرے گا۔ٹیکس میں تبدیلی کے تناظر میں جو لوگ 50 ہزار روپے ماہانہ کماتے ہیں اور کل 6 ہزار روپے کا فائدہ حاصل کر پائیں گے جبکہ جو افراد ایک لاکھ روپے ماہانہ کماتے ہیں ان کو 59 ہزار 5 سو روپے تک کی بچت ہوسکتی ہے۔ایکٹ میں جائیداد پر ٹیکس کے حوالے سے واضح کیا گیا کہ جس غیر منقولہ جائیداد کی قیمت 50 لاکھ سے زائد ہوگی اس کی رجسٹریشن پر حدود نافذ کی جائیں گی۔